ناگالینڈ میں تشدد: گولی باری میں 13 افراد ہلاک، مشتعل ہجوم نے سکیورٹی فورسز کی گاڑیاں نذر آتش کیں

وزیر اعلیٰ ناگالینڈ نیفیو ریو نے واقعہ میں شہریوں کے قتل کو افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیتے ہوئے عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ معاملہ کے تحقیقات کے لئے انہوں نے ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کوہیما: ناگالینڈ میں ہفتہ پر تشدد جھڑپوں کے دوران سکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں کم از کم 13 افراد ہلاک ہو گئے، جس کے بعد علاقہ کی صورت حال کشیدہ ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ مون ضلع کے اوٹنگ گاؤں میں پیش آیا جہاں متاثرہ دیہاتی پک اپ ٹرک کے ذریعے گھر لوٹ رہے تھے۔ واقعہ کے بارے میں اس وقت اطلاع موصول ہوئی جب دیہاتی وقت پر اپنے گھر نہیں پہنچ پائے۔

بڑی تعداد میں لاشوں کو دیکھ کر دیہاتی مشتعل ہو گئے اور سکیورٹی فورسز کی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ واقعہ میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ میڈیا رپورٹ میں 13 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ ناگالینڈ کے وزیر اعلیٰ نیفیو ریو نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے واقعہ کی تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔


رپورٹ کے مطابق خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز نے تیرو-اوٹنگ روڈ پر گھات لگائی ہوئی تھی لیکن مبینہ طور پر شناخت کی غلطی کی وجہ سے دیہاتیوں کو باغی سمجھ لیا گیا۔ دراصل ان پٹ میں جس رنگ کی گاڑی کے بارے میں بتایا گیا تاھ ایس رنگ کی گاڑی وہاں سے گزری۔ جوانوں نے گاڑی کو روکنے کے لئے کہا لیکن اسے نہیں روکا گیا۔ اس کے بعد سکیورٹی فورسز نے فائرنگ شروع کر دی۔

وزیر اعلیٰ نیفیو ریو نے ٹوئٹ کیا، ’’مون کے اوٹنگ میں شہریوں کے قتل کا واقعہ افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔ میں سوگوران سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا گو ہوں۔ معاملہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات ایس آئی ٹی کرے گی اور ملک کے قانون کے مطابق انصاف کی فراہمی ہوگی۔ میں تمام طبقوں سے امن کی اپیل کرتا ہوں۔‘‘


وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی ناگالینڈ کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ امت شاہ نے ٹوئٹ کیا، ’’ناگالینڈ کے اوٹنگ کے افسوس ناک واقعہ سے مجھے تکلیف پہنچی۔ جن لوگوں نے اپنی جان گنوائی ان کے اہل خانہ میں اپنی دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ ریاستی حکومت کی جانب سے تشکیل شدہ اعلیٰ سطحی ایس آئی ٹی اس واقعہ کی تحقیقات کرے گی اور رنجیدہ اہل خانہ کے لئے انصاف کی فراہمی کو یقین بنائے گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */