اتراکھنڈ: 'بے روزگاری' کے خلاف تحریک چلائیں گے ہریش راوت، بھوک ہڑتال کا کیا اعلان

اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر ہریش راوت نے اعلان کیا ہے کہ وہ بے روزگاری کے خلاف یکم ستمبر کو بھوک ہڑتال کریں گے اور بے روزگار نوجوانوں کی حالت زار سب کے سامنے رکھیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

ہندوستان میں بڑھ رہی بے روزگاری کو لے کر نہ صرف مرکز کی مودی حکومت بلکہ ریاستوں میں برسراقتدار بی جے پی حکومتوں کو بھی اپوزیشن کی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت نے بھی اب بے روزگاری کے ایشو پر تریویندر حکومت کو گھیرنے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔

خبر رساں ادارہ اے این آئی کے مطابق اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ کانگریس لیڈر ہریش راوت نے اتراکھنڈ میں بڑھ رہی بے روزگار پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے یکم ستمبر سے بھوک ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ وہ یکم ستمبر کو بے روزگار نوجوانوں کی حالت زار سماج اور ریاستی ذمہ داران کے سامنے لانے کے لیے اپنی رہائش گاہ پر اُپواس (بھوک ہڑتال) رکھیں گے۔


دراصل اتراکھنڈ میں فروری 2022 میں اسمبلی انتخاب ہونے والے ہیں۔ ایسے میں اب ریاستی حکومت کے خلاف ہریش راوت نے مضبوط اپوزیشن لیڈر کی شکل میں سرگرم ہونے کا ذہن تیار کر لیا ہے۔ وہ ریاست میں بے روزگاری اور ہجرت جیسے ایشوز پر لگاتار آواز اٹھا رہے ہیں اور ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں کانگریس کے سابق قومی صدر راہل گاندھی نے بھی ہندوستان میں بڑھ رہی بے روزگاری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ 19 اگست کو راہل گاندھی نے ایک نیوز پورٹل کی خبر کا حوالہ دیتے ہوئے بذریعہ ٹوئٹ مودی حکومت پر حملہ کیا تھا اور لکھا تھا کہ "گزشتہ 4 مہینوں میں تقریباً 2 کروڑ لوگوں نے ملازمتیں گنوائی ہیں۔ 2 کروڑ خاندانوں کا مستقبل تاریکی میں ہے۔ فیس بک پر جھوٹی خبریں اور نفرت پھیلانے سے بے روزگاری اور معیشت کے تباہ ہونے کا سچ ملک سے نہیں چھپ سکتا ہے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Aug 2020, 6:58 PM
/* */