امریکہ: ٹیکساس کے شاپنگ مال میں اندھا دھند فائرنگ، 9 افراد ہلاک، پولیس کی فائرنگ سے حملہ آور بھی ہلاک

ٹیکساس کے ایک شاپنگ مال میں ہونے والی فائرنگ کے تنیجہ میں 9 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے۔ پولیس نے حملہ آور کو بھی ہلاک کر دیا ہے۔ پولیس نے لوگوں کو جائے وقوعہ سے دور رہنے کا مشورہ دیا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: امریکہ میں فائرنگ کے واقعات رونما ہونے کا سلسلہ لگاتار جاری ہے۔ تازہ ترین واقعہ ٹیکساس کا ہے۔ ٹیکساس کے ایلن پریمیم آؤٹ لیٹس مال میں ہفتے کے روز ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا۔ بعد ازاں پولیس نے حملہ آور کو بھی ہلاک کر دیا۔

ایلن پولیس ڈیپارٹمنٹ نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر بتایا کہ پولیس ایلن پریمیم آؤٹ لیٹس پر موجود ہے اور فی الحال تفتیش جاری ہے۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں لوگ ایک شاپنگ مال کے سامنے پارکنگ سے بھاگتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ پس منظر میں بلند آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلن پریمیم آؤٹ لیٹس ڈلاس کے شمال میں ایک آؤٹ ڈور مال ہے۔


نیویارک ٹائمز نے ایک عینی شاہد بریسن جونز کے حوالے سے بتایا کہ جونز جلد ہی اپنی شفٹ کے لیے چیمپس اسپورٹس آؤٹ لیٹ اسٹور پر پہنچے تھے اور وہ ابھی تک اپنی کار میں بیٹھے تھے۔ اس کے بعد 20 سے زائد راؤنڈ فائرنگ کی آواز سنائی دی۔ اس نے دیکھا کہ لوگ دکانوں سے باہر بھاگ رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک اجنبی ان کی گاڑی کی طرف بھاگا اور اسے دروازے کھولنے کو کہا اور پھر وہ دونوں وہاں سے فرار ہو گئے۔

ایلن پولیس ڈیپارٹمنٹ نے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر لوگوں کو فائرنگ والے علاقے میں جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ شیرف کے دفتر کے ترجمان نے کہا کہ مال میں کچھ متاثرین ہیں۔ تاہم ان کی حالات معلوم نہیں ہے۔

شہر کے پولیس چیف برائن ہاروے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بندوق بردار اکیلا تھا اور اس نے اچانک فائرنگ شروع کر دی۔ تاہم بعد میں اسے پولیس اہلکاروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔


ٹی وی پر نظر آنے والی تصاویر میں تشدد کے بعد سینکڑوں لوگ مال سے باہر آتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق لوگوں کو مال سے ہاتھ اٹھا کر باہر نکلتے ہوئے دیکھا گیا جن کی حفاظت پر سینکڑوں پولیس اہلکار تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔