لوک سبھا: درج فہرست ذات و قبائل ریزرویشن معاملہ میں اپوزیشن کا ہنگامہ

کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ اتراکھنڈ میں بی جے پی کی حکومت ہے اور اس کی طرف سے ریزرویشن پر عدالت میں دی گئی دلیل سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت ریزرویشن ختم کرنا چاہتی ہے۔

تصویر لوک سبھا ٹی وی
تصویر لوک سبھا ٹی وی
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس، دراوڑ منیتر کزگم۔ ڈی ایم کے، بہوجن سماج پارٹی سمیت اہم اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے درج فہرست ذات و قبائل کے لوگوں کو ملازمتوں اور عہدہ میں ریزرویشن پر لوک سبھا میں ہنگامہ کیا اور الزام لگایا کہ جس طرح سے اس معاملہ میں اتراکھنڈ حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ میں دلائل دیئے گئے ہیں اس سے واضح ہے کہ حکومت اس نظام کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری نے وقفہ صفر میں یہ معاملہ اٹھاتے کہا کہ اتراکھنڈ حکومت کی طرف سے ان طبقات کے لئے ریزرویشن پر سپریم کورٹ میں عرضی پر سماعت کے دوران کہاگیا کہ سرکاری ملازمتوں اور عہدہ میں ترقی میں ریزرویشن بنیادی حقوق میں شامل نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ اتراکھنڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے اور ریاستی حکومت کی طرف سے ریزرویشن پر عدالت میں یہ دلیل دی گئی ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت ریزرویشن ختم کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہزاروں برس سے دبے کچلے ان طبقات کے لوگوں کو حکومت کو تحفظ دینا چاہیے لیکن حکومت ا س کے خلاف عدالت میں غلط دلیل دے رہی ہے۔


کانگریس کے لیڈر نے یہ معاملہ اٹھانے کے ساتھ ہی تمام اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے اس معاملہ کو اٹھایا اور کہا کہ حکومت کے ریزرویشن ختم کرنے کی کسی بھی کوشش کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ اسی درمیان کانگریس ارکان حکومت مخالف نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے بیچ میں آگئے۔

پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہاکہ حکومت کا اس معاملہ سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عدلت کا معاملہ ہے اور حکومت پر ریزرویشن ختم کرنے کا اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کا الزام بے بنیاد ہے۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ یہ معاملہ 2012کا ہے اور تب اتراکھنڈ میں کانگریس کی حکومت تھی۔


بی ایس پی کے رتیش پانڈے نے کہاکہ حکومت ریزرویشن مخالف ہے اور اسے اس پر اپنا موقف واضح کرنا چاہیے۔ ڈی ایم کے کے اے راجہ نے کہا کہ اتراکھنڈ میں بی جے پی کی حکومت ہے اور حکومت کی طرف سے اس معاملہ کی پیروی کی جارہی ہے۔ اس کا جائزہ لیاجانا چاہیے۔

ترنمول کانگریس کے کلیان بنرجی نے کہاکہ حکومت سوچ سمجھ کر اس معاملہ کو اٹھا رہی ہے۔ حکومت کی معاون جماعت لوک جن شکتی پارٹی کے لیڈر چراغ پاسوان نے کہاکہ حکومت پر ریزرویشن ختم کرنے کا الزام غلط ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ معاملہ ہر بار اٹھتا ہے اس لئے اس پورے معاملہ کو ہی نویں فہرست میں ڈال دیا جانا چاہیے تاکہ اس پر کوئی سپریم کورٹ نہ جاسکے۔


حکومت کی دیگر معاون جماعت جنتادل یونائیٹڈ کے راجیو رنجن سنگھ نے کہاکہ حکومت ریزرویشن کے خلاف نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اس معاملہ میں متحد ہے اور اس لئے اس معاملہ پر شبہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اپنا دل کی انوپریہ پاٹل نے کہا کہ حکومت کو اس معاملہ پر مستقل انتظام کرنا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔