کولکاتا میں 20 سے زائد مودی مخالف پارٹیاں آج ہوں گی یکجا، ’یونائٹیڈ انڈیا ریلی‘ کی دھوم
کولکاتا میں آج ’مشترکہ اپوزیشن‘ کی طاقت کا مظاہرہ ہوگا۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی دعوت پر ’یونائٹیڈ انڈیا ریلی‘ میں اپوزیشن پارٹیوں کے بڑے بڑے لیڈران پہنچ چکے ہیں۔
لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے سے پہلے کولکاتا بریگیڈ پریڈ گراؤنڈ اپوزیشن کی طاقت کا گواہ بننے والا ہے۔ ہفتہ کے روز یعنی 19 جنوری کو اس سال کی پہلی ایسی بڑی ریلی کا انعقاد ہو رہا ہے جس میں اپوزیشن پارٹیاں اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوں گی۔ کولکاتا کی اس ریلی میں پورے ملک سے بڑے بڑے لیڈران حصہ لینے پہنچ چکے ہیں۔ اس ریلی میں اپوزیشن متحد ہو کر آئندہ لوکس بھا انتخابات میں بی جے پی کو شکست فاش دینے کے عزم کا اظہار کرے گا۔
ریلی میں شامل ہونے کے لیے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ اور جے ڈی ایس لیڈر ایچ ڈی کماراسوامی، ڈی ایم کے سربراہ ایم کے اسٹالن، آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو، جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے لیڈر فاروق عبداللہ، سینئر لیڈر شرد یادو، اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو کولکاتا پہنچ چکے ہیں۔
ان لیڈروں کے علاوہ بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے نمائندہ ستیش چندر مشر، این سی پی سربراہ شرد پوار، آر ایل ڈی کے اجیت سنگھ، سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا اور ارون شوری، پاٹیدار لیڈر ہاردک پٹیل، دلت لیڈر جگنیش میوانی اور جھارکھنڈ وکاس مورچہ کے بابو لال مرانڈی بھی ترنمول کانگریس سربراہ کے ساتھ اسٹیج شیئر کریں گے۔ اس کے علاوہ اروناچل پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ گوگانگ اپانگ بھی اس ریلی میں شامل ہوں گے۔ اپانگ نے منگل کو ہی بی جے پی سے رشتہ توڑا ہے۔
کانگریس کے قومی صدر راہل گاندھی کسی وجہ سے اس ریلی میں نہیں جا پا رہے ہیں لیکن ان کی طرف سے پارٹی کے سینئر لیڈر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے اور ابھشیک منو سنگھوی شامل ہوں گے۔
لیکن کانگریس صدر راہل گاندھی نے ممتا بنرجی کو ایک خط لکھ کر اپنی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔ خط میں کانگریس صدر نے لکھا ہے کہ ’’پورا اپوزیشن متحد ہے۔ میں ممتا دیدی کو اس ریلی کے لیے اپنی حمایت دیتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ ہم متحد ہندوستان کا مضبوط پیغام دیں گے۔‘‘
راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ پورا اپوزیشن اس یقین کے تئیں متحد ہے کہ سچی وطن پرستی اور ترقی کی حفاظت جمہوریت، سماجی انصاف اور سیکولرزم جیسے ان اقدار کی بنیاد پر کرنی ہے جن کو نریندر مودی حکومت برباد کر رہی ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ہم بنگال کے لوگوں کی تعریف کرتے ہیں جو تاریخی طور پر ہمارے ان اقدار کی حفاظت کرنے میں آگے رہے ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔