مرکزی حکومت سوشل میڈیا کو ختم کرنا اور اس کی بنیاد پر لوگوں کو جیل میں ڈالنا چاہتی ہے: نواب ملک

حکومت سوشل میڈیا کے خلاف رویہ اپناکر دراصل اس کی بنیاد پر لوگوں پر مقدمات درج کرتے ہوئے انہیں سزا دینا چاہتی ہے اور لوگوں کی نجی معلومات جمع کرنا چاہتی ہے۔

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس
فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

وہاٹس ایپ، ٹوئیٹر وفیس بک کے خلاف حکومت کے معاندانہ رویے کی راشٹروادی کانگریس پارٹی نے سخت مخالفت کرتے ہوئے اسے مرکزی حکومت کی سوشل میڈیا کو ختم کرنا اور اس کی بنیاد پر لوگوں کو جیل میں ڈالنے کی سازش قرار دیا ہے۔ پارٹی کے قومی ترجمان اوراقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے کہا ہے حکومت سوشل میڈیا کے خلاف رویہ اپناکر دراصل اس کی بنیاد پر لوگوں پر مقدمات درج کرتے ہوئے انہیں سزا دینا چاہتی ہے اور لوگوں کی نجی معلومات اکٹھی کرنا چاہتی ہے جو نہایت افسوسناک اور سنگین معاملہ ہے۔ ہم مرکزی حکومت کے اس رویے کی مذمت کرتے ہوئے اس کی سخت مخالفت کرتے ہیں۔

نواب ملک نے کہا ہے کہ مرکزی میں اگر بی جے پی اقتدار میں ہے تو اس میں سوشل میڈیا کا نہایت اہم کردار ہے۔ آج وہ اسی سوشل میڈیا پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے ملک کے عوام مرکزی حکومت کی غلطیوں اور ناکامیوں کے خلاف آواز اٹھارہی ہے اور اپنا موقف واضح طور پر پیش کررہی ہے۔ لیکن اب جبکہ پورے ملک میں مرکزی حکومت کے خلاف عوام میں زبردست ناراضگی پائی جارہی ہے، وہ سوشل میڈیا پر پابندی اور لوگوں کی نجی زندگی میں دخل دینے کی کوشش کررہی ہے۔


نواب ملک نے کہا کہ آج صورت حال یہ ہے کہ واٹس ایپ کی بنیاد پر لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جارہا ہے، جبکہ عدالت واٹس ایپ چیٹ کو قانونی طور پر ثبوت تسلیم نہیں کرتی ہے۔ اس کے باوجود بی جے پی کی کوشش ہے کہ واٹس ایپ چیٹ کی بنیاد پر مقدمہ درج ہو اور لوگوں کو سزا دی جائے۔ بی جے پی کی یہ کوشش ہے کہ لوگوں کی نجی زندگی میں دخل اندازی کی جائے جو لوگوں کی پرائیویسی کے حقوق کے خلاف ہے۔ ہم اس کی سخت مخالفت کرتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 30 May 2021, 7:11 AM