شیوراج حکومت کی نئی شراب پالیسی کے خلاف کھڑی ہوئیں اوما بھارتی، 14 فروری کے بعد نشہ بندی مہم چلانے کا اعلان

اوما بھارتی نے کہا ہے کہ شراب بندی اور نشہ بندی کی مہم حکومت کے خلاف نہیں، شراب اور نشہ کے خلاف ہے۔ کانگریس، بی جے پی اور حکومت میں بیٹھے لوگوں کو سمجھا پانا بھی ایک مشکل کام ہے۔

اوما بھارتی، تصویر آئی اے این ایس
اوما بھارتی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش میں آئندہ مالی سال سے شراب سستی اور آسان کرنے والی نئی آبکاری پالیسی لانے پر شیوراج حکومت اپوزیشن کے ساتھ ساتھ ہی اپنی ہی پارٹی کے لیڈران کے نشانے پر آ گئی ہے۔ بی جے پی لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ اوما بھارتی نے ایک بار پھر نشہ بندی کے لیے مہم چلانے کا عزم دہراتے ہوئے 14 فروری کے بعد مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ اوما بھارتی جنوری میں ہی نشہ بندی مہم شروع کرنے والی تھیں، لیکن کورونا کے سبب ایسے نہیں ہو پایا۔ انھوں نے سوشل میڈیا کے ذریعہ کہا ہے کہ ہماری شراب بندی اور نشہ بندی کی مہم حکومت کے خلاف نہیں ہے، شراب اور نشہ کے خلاف ہے۔ کانگریس، بی جے پی اور حکومت میں بیٹھے ہوئے لوگوں کو سمجھا پانا بھی ایک مشکل کام ہے۔


اوما بھارتی نے سیاسی پارٹیوں اور حکومتی فریق کی طرف سے آنے والے مسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان سب اسباب سے مہم کے آغاز سے آغاز سے تکمیل تک مجھے خود پوری طرح سے بیدار اور جڑے رہنا ہوگا، جس کے لیے میں تیار ہوں۔ پہلے مرحلہ کی میری بات چیت آر ایس ایس کے سینئر سویم سیوکوں، بی جے پی ریاستی صدر وی ڈی شرما اور وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان سے ہو چکی ہے۔ اگلا مرحلہ 14 فروری کے بعد شروع کروں گی۔ شراب بندی، نشہ بندی مدھیہ پردیش میں ہو کر رہے گا۔

سابق زیر اعلیٰ نے کہا کہ جب تک میں گنگا مہم سے جڑی ہوئی تھی، مدھیہ پردیش میں مکمل شراب بندی اور نشہ بندی مہم شروع کرنے میں پریشانی تھی۔ ان پریشانیوں کے کچھ حصے اب بھی موجود ہیں۔ کورونا کے نئے ویریئنٹ کے سبب عوامی شراکت داری نہیں ہو سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔