کسانوں کے لئے خندق کھودنے والے اپنے لئے خود خندق کھود رہے ہیں: ستیش مشرا

بی ایس پی لیڈر نے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج میں دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کو روکنے کے لئے خاردار تاروں اور باڑ لگانے اور خندقیں کھودنے پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے لئے خود خندق کھود رہے ہیں

بی ایس پی لیڈر ستیش مشرا / ویڈیو گریب
بی ایس پی لیڈر ستیش مشرا / ویڈیو گریب
user

یو این آئی

نئی دہلی: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے ستیش چندر مشرا نے جمعہ کو زرعی قوانین کے خلاف احتجاج میں دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کو روکنے کے لئے خاردار تاروں اور باڑ لگانے اور خندقیں کھودنے پر سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے لئے خود خندق کھود رہے ہیں۔

ستیش مشرا صدر کے خطبہ پر شکریہ کی تحریک کے دوران بحث میں شریک تھے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں پر آنسو گیس کے گولے داغے جا رہے ہیں۔ کسان ان داتا ہیں، وہ اپنے حقوق کے لئے احتجاج کر رہے ہیں اور ان کے خلاف بغاوت کے مقدمات درج کئے جا رہے ہیں، یہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسان ہمارے بھائی ہیں، ان کے بچے ہمارے بچوں کی طرح ہیں۔


انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کو ماہانہ پانچ سو روپے دے کر خریدنا چاہتی ہے۔ یہ حکومت کسانوں پر نئے زرعی قوانین نافذ کرنا چاہتی ہے۔ اگر کسان ان قوانین کو پسند نہیں کرتے ہیں تو پھر ان پر جبرا کیوں تھوپا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو تینوں قوانین کو واپس لینا چاہئے۔

ستیش مشرا نے کہا کہ یہ حکومت سرکاری اداروں کو فروخت کرنے کے لئے مسلسل کام کر رہی ہے۔ ہر ہندوستانی کو لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا پر مکمل اعتماد ہے اسے نجی ہاتھوں میں دینے کے لئے تیاریاں کی گئیں ہیں۔ بینکوں کو فروخت کیا جارہا ہے۔ یہ حکومت ان اداروں کو فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جو ملک کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں، وہ پبلک سیکٹر کے اداروں اور سرکاری اراضی سمیت ہر چیز کو فروخت کررہی ہے۔ یہ مناسب نہیں ہے ، اس رجحان کو روکا جانا چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔