’یہ این ڈی اے اور بادل صاحب کے خوابوں کا این ڈی اے نہیں‘ ہرسمرت کور کا بیان

ہرسمرت کور نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری باجپئی نے جس این ڈی اے ’اتحاد‘ کا تصور کیا تھا وہ اب ختم ہو چکا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

چنڈی گڑھ: زرعی ترمیمی بل پر بی جے پی کے ساتھ عدم اتفاق کے تناظر میں شرومنی اکالی دل کی طرف سے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے ساتھ اپنے تعلقات توڑ لیے جانے کے بعد مودی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ ہرسمرت کور نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری باجپئی نے جس این ڈی اے ’اتحاد‘ کا تصور کیا تھا وہ اب ختم ہو چکا ہے۔

واضح رہے کہ بی جے پی کے سب سے پرانی حلیف پارٹیوں میں سے ایک شرومنی اکالی دل کافی طویل عرصے سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور ہونے والے تینوں زراعتی ترمیمی بل کی مخالفت کر رہی ہے۔ ہرسمرت کور پہلے ہی زرعی بلوں کی مخالفت میں اپنا عہدہ وزارت چھوڑ چکی ہیں، جبکہ گزشتہ روز اکالی دل کی طرف سے این ڈی اے سے ناطہ توڑنے کا بھی اعلان کر دیا گیا۔


انہوں ٹوئٹ کیا، ’’اگر 3 کروڑ پنجابیوں کو درد اور احتجاجی مظاہرہ حکومت ہند کے سخت رُخ کو تبدیل کرنے میں ناکام رہتا ہے تو یہ باجپئی جی اور بادل صاحب کے تصور کا این ڈی اے نہیں ہے۔ ایک اتحاد اپنے سب سے پرنے اتحادی کے لئے کان بہرے کر دیتا ہے اور پورے ملک کو کھلانے والوں کی اپیل پر آنکھیں بند کر لینا پنجاب کے مفاد میں نہیں ہے۔‘‘

ہرسمرت کور کا یہ تبصرہ وزیر اعظم نریندر مودی کی وزارت سے ان کے مستعفی ہونے کے تقریباً ایک ہفتہ بعد آیا ہے۔ بی جے پی حکومت کے زرعی بلوں کی حمایت کرنے پر ان کی پارٹی کو کسانوں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ جب ان بلوں کو قانون بنانے کے لئے پارلیمنٹ میں بحث ہوئی تو ہرسمرت کور بھی وہاں موجود تھیں۔ مرکزی کابینہ سے بل منظور ہونے کے بعد ہرسمرت کورت نے استعفی پیش کر دیا۔ اس وقت انہوں نے کہا تھا، ’’میں پنجاب کے کسان بھائیوں، بہنوں اور بیٹوں کے ساتھ کھڑا رہنے پر فخر محسوس کرتی ہیں۔‘‘


قبل ازیں، شرومنی اکالی دل کے صدر سکھبیر سنگھ بادل نے پارٹی کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ کم از کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) پر کسانوں کی فصلوں کی خریداری کی گارنٹی سے انکار کرنے کی وجہ سے شرمنی اکالی دل نے بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

سکھبیر سنگھ بادل نے کہا کہ "کوئی بھی اتحاد یا وزارت 'ان داتا' سے زیادہ اہم نہیں ہے۔ ہم پہلے دن سے ہی کسان اور کھیت کے مزدوروں کے ساتھ ہیں۔ اسی لئے ہم نے تینوں زراعتی ترمیمی بل کی مخالفت کی اور این ڈی اے سے دستبرداری کا فیصلہ کیا۔ اب ہم ان قوانین کو منسوخ کرانے کے لئے احتجاج کریں گے"۔

واضح رہے کہ اس سے قبل مرکزی فوڈ اینڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزیر ہرسمرت کور بادل نے زراعتی ترمیمی بل پر احتجاج درج کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔