21 ویں صدی کو ہندوستان کی صدی بنانے کے لئے معیار پر توجہ دینی ہوگی: كووند

صدر جمہوریہ نے کہا معاشرے کے محروم طبقات کی شراکت کے لئے ہمیں ان طبقوں کے مسائل کو سننے سمجھنے اور ان کے تدارک کے عمل کو مسلسل جاری رکھنا ہوگا

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

صدر رام ناتھ كووند نے ہم وطنوں سے 21 ویں صدی کو ہندوستان کی صدی بنانے کی اپیل کرتے ہوئے اس کے لئے مقاصد اور کامیابیوں کے نئے معیار طے کرنے اور ایسے معاشرے کی تعمیر پر زور دیا ہے جس میں ہر شخص کی ترقی کے لئے تمام طرح کے مراعات حاصل ہوں۔

مسٹر كووند نے 70 ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر جمعہ کو ملک کے نام پیغام میں کہا کہ ملک اس وقت ایک اہم مقام پر ہے اور آج کے فیصلے اور سرگرمیاں، 21 ویں صدی کے ہندوستان کا خدو خال طے کریں گے۔ انہوں نے کہا’’متحد ہوکر، اپنی کوششوں کے بل پر، اس صدی کو ہندوستان کی صدی بنانے کا موقع ہم سب کے سامنے ہے۔لہذا، ملک کی تعمیر کے نقطہ نظر سے آج کا یہ وقت ہم سب کے لئے اتنا ہی اہم ہے جتنا ہمارے ملک کے لئے آزاد ہندوستان کا ابتدائی دور تھا‘‘۔

ہندوستان کی جمہوریت کے طویل سفر کا ذکر کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ ملک کو ابھی بہت آگے جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر، ان لوگوں کو جو ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گئے ہیں، ان سب کو ساتھ لے کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے. انہوں نے کہا’’اکیسویں صدی کے لئے، ہمیں اپنے مقاصد اور کامیابیوں کے نئے معیار کا تعین کرنے ہیں۔ اب ہمیں معیار پر زیادہ توجہ دینا ہو گی۔ تمام طبقات اور تمام کمیونٹیز کو مناسب مقام دینے والے ملک کے طور پر آگے بڑھتے ہوئے ہمیں ایک ایسے معاشرے کی تعمیر کرنی ہے جس میں ہر بیٹی بیٹے کی خصوصیت،صلاحیت اور ہنر کی شناخت ہو اور اس کی ترقی کے لئے ہر طرح کی سہولیات و مراعات اور حوصلہ افزائی دستیاب ہوں‘‘۔
باہمی تعاون اور شراکت کی بنیاد پر معاشرے کی تعمیر کی بات کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ خیالات کے سہل تبادلے، بڑے پیمانہ پر مکالمہ اور شدید حساسیت کے ذریعے شراکت مستحکم ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت اور حسیاسیت کی افادیت جس طرح خاندان کی سطح پر تعاون کے لئے مؤثر ثابت ہوتی ہے، اسی طرح یہ معاشرے کے محروم طبقات کی شراکت کے لئے بھی موزوں ہے۔انہوں نے کہا’’ہمیں ان طبقوں کے مسائل کو سننے سمجھنے اور ان کے تدارک کے عمل کو مسلسل جاری رکھنا چاہئے۔ تعاون اور شراکت داری کا یہ احساس ہی، پوری دنیا کو ایک ہی خاندان ماننے والے ’وسودیوكٹمبكم‘ کے ماڈل کی بھی بنیاد ہے‘‘۔

سب کو ساتھ لے کر چلنے کے جذبہ کا احساس ہندوستان کی ترقی کا بنیادی منتر قرار دیتے ہوئے مسٹر كووند نے کہا کہ ملک کے وسائل پر سبھی کا یکساں حق ہے، یہاں تک کہ اگر وہ کسی بھی گروپ، کمیونٹی یا علاقے کے ہوں۔ انہوں نے کہا’’اس ترقی کے دائرے میں ملک کے ہم سب لوگ شامل ہیں. عوامی مراعات سب کی پہنچ میں ہوں اور ترقی کے مواقع سب کو یکساں طور پر ملیں،اس سوچ کے ساتھ ہم آگے بڑھ رہے ہیں‘‘۔انہوں نے تنوع کو ملک کی سب سے بڑی طاقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا تنوع (ڈائیورسٹی)، جمہوریت (ڈیموکریسی) اور ترقی (ڈیولپمنٹ) پوری دنیا کے سامنے ایک مثال ہے۔
دنیا میں ہندوستان کے تعاون کی ستائش کا ذکر کرتے ہوئے صدر نے کہا’’ہماری سوچ اقوام متحدہ کے امن مشن،موسمیاتی تبدیلی کے معاملہ میں، انسانی تعاون فراہم کرنے میں، یا پھر قدرتی آفات کے وقت راحت پہنچانے میں بھی دکھائی دیتی ہے۔ نتیجتاً، آج عالمی سطح پر ہندوستان کے تعاون کی ستائش ہوتی ہے اور پوری دنیا میں ہمارے ملک کو احترام کی نظر وں سے دیکھا جاتا ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ نئی سوچ اور ٹیکنالوجی کے بل پر ملک کے صنعتکار، ترقی کی نئی عبارت لکھ رہے ہیں. آج دنیا کی نگاہیں، ہندوستانی نوجوان صنعتکاروں اور یہاں کی اقتصادیات پر ٹکی ہوئی ہیں. یہ خوشی کی بات ہے کہ جدید ترین ٹیکنالوجی کو تیزی سے اپناتے ہوئے ملک کے کسان مزید قابل اور نوجوان مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔

مسٹر كووند نے کہا کہ غریب بھائی بہنوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لئے ایسی متعدد کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ملک میں غذائی اجناس وافر مقدار میں پیداوار ہو رہا ہے۔ رسوئی گیس آسانی سے مل رہی ہے، فون کنکشن لینا ہو یا پاسپورٹ بنوانا، بینک میں اکاؤنٹ كھلوانا ہو یا دستاویزات کو تصدیق کروانا، ان تمام شعبوں میں بہتری اور تبدیلی دیکھے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا’’خواتین کو بااختیار بنانے کے میدان ہوں یاسماجی تبدیلی، انتہائی اہم ہیں. ہماری بیٹیاں تعلیم، آرٹس، طب اور کھیل-کود جیسے علاقوں کے علاوہ، ہماری تینوں فوجوں اور دفاعی سائنس جیسے شعبوں میں بھی اپنی خاص شناخت بنا رہی ہیں۔ اعلی تعلیمی اداروں میں میڈل حاصل کرنے والے اسٹوڈنٹس میں اکثر بیٹیوں کی تعداد بیٹوں سے زیادہ ہوتی ہے. ایسی تبدیلیوں کے کثیر جہتی فائدے مل رہے ہیں‘‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔