کرناٹک حکومت کو خطرہ نہیں: جی ٹی دیوے گوڑا

کرناٹک کے اعلی تعلیم کے وزیر جی ٹی دیوے گوڑا نے سنیچر کو کہا کہ ہمیں حالیہ لوک سبھا انتخابات کے نتائج سے سبق لینا چاہئے لیکن ریاست میں کانگریس۔جنتا دل (سیکولر) اتحاد حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

بنگلورو: کرناٹک کے اعلی تعلیم کے وزیر جی ٹی دیوے گوڑا نے سنیچر کو کہا کہ ہمیں حالیہ لوک سبھا انتخابات کے نتائج سے سبق لینا چاہئے لیکن ریاست میں کانگریس۔جنتادل (سیکولر) اتحاد حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

دیوے گوڑا نے کہاکہ یہ ہمارے لئے بڑا سبق ہے۔ اتحاد کے لیڈروں کو شکست تسلیم کرنی چاہئے اور ہمیں عوام کے فیصلے کا احترام کرنا چاہئے۔ اعلی تعلیم کے وزیر نے یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ یہ سچ ہے کہ انتخابات میں ووٹروں نے ہمیں مسترد کردیا ہے لیکن اس فیصلے سے اتحادی حکومت کے لئے کوئی خطرہ نہیں ہے کیونکہ ہم نے ریاست کے لوگوں کی خدمت کے لئے ایک دوسرے سے ہاتھ ملایا ہے اور حکومت اپنی پانچ برس مدت کار مکمل کرے گی۔


جنتادل (ایس) کے سینئر لیڈر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیو گوڑا سمیت تمام لیڈروں نے عوام کے فیصلے کو تسلیم کیا ہے۔ سابق وزیراعظم تمکور لوک سبھا سیٹ سے الیکشن ہار گئے ہیں۔

جی ٹی دیوے گوڑا نے کہاکہ اس شکست کو اتحاد ایک چیلنج کے طورپر لے گا اور اپنی غلطیوں کی اصلاح کرکے اتحاد کو مزید مضبوط کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہم اقتدار میں رہیں گے اور حکمراں پارٹی کے اراکین اسمبلی کو لبھانے کا بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو موقع نہیں دیں گے۔


دیوے گوڑا نے کہا کہ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کو مبارکباد بھیجی ہے اور ان سے اپیل کی ہے کہ وہ ریاست اور کسانوں کی مانگ پر غورکریں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس۔جنتادل (سیکولر) دونوں جماعتوں میں مایوسی کا ماحول نہیں ہے کیونکہ جمہوریت میں ہار اور جیت عام بات ہے۔

اس در میان، سینئر لیڈر بی سی پاٹل نے واضح طورپر کہا کہ ان کا کانگریس چھوڑنے اور بی جے پی میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ میڈیا کے کچھ حلقوں میں اس طرح کی افواہ چل رہی ہے۔ یہ رپورٹ دور دور تک سچ نہیں ہے اور ان کا بی جے پی میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔


پاٹل نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے کسی نے بھی ان سے اپنی پارٹی میں شامل ہونے کے لئے رابطہ نہیں کیا ہے۔ بھگوا پارٹی میں شامل ہونے کے لئے انہیں وزیر کے عہدہ کی کوئی پیشکش نہیں کی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔