دوسرے دن بھی نہیں ہو پایا گیان واپی مسجد کا سروے، مسلم طبقہ نے کی سخت مخالفت

مسلم فریق نے کورٹ کمشنر پر غیر جانبداری کا الزام عائد کیا ہے اور ان کے خلاف عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹا دیا ہے، اس معاملے میں سماعت کرتے ہوئے عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔

گیان واپی مسجد/تصویر آئی اے این ایس
گیان واپی مسجد/تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

گیان واپی مسجد کے سروے کو لے کر تنازعہ جاری ہے، اور آج دوسرے دن بھی سروے کی ٹیم مسجد پہنچی ضرور لیکن مسجد احاطہ میں داخل نہیں ہو سکی۔ وہاں موجود مسلم افراد نے سروے ٹیم کی شدید مخالفت کی اور کہا کہ عدالتی حکم میں کہیں بھی مسجد کے اندر سروے کی بات نہیں کہی گئی ہے۔ سروے ٹیم کا کہنا ہے کہ انھیں مسجد احاطہ میں داخل ہی نہیں ہونے دیا گیا۔ اس تعلق سے ہندو فریق کا کہنا ہے کہ مسجد کے اندر کئی لوگ موجود تھے جنھوں نے بیریکیڈنگ کر سروے ٹیم کو روک دیا۔

اس پورے معاملے سے ہندو فریق کافی ناراض دکھائی دے رہا ہے۔ ہندو فریق کے وکیل کا کہنا ہے کہ اب وہ اس معاملے پر عدالت میں اپیل کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ عدالت کے حکم پر عمل نہیں ہو رہا، جب کہ صاف حکم دیا گیا ہے کہ سروے کیا جائے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ کارروائی شروع ہونے کے بعد بیریکیڈنگ کے اندر سے کئی مسلم آ گئے اور انتظامیہ نے بھی کوئی تعاون نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ سروے کا کام دوسرے دن بھی روکنا پڑا۔


قابل ذکر ہے کہ مسلم فریق نے کورٹ کمشنر پر غیر جانبداری کا الزام عائد کیا ہے اور ان کے خلاف عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹا دیا ہے۔ اس معاملے میں سماعت کرتے ہوئے عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے اور اب آئندہ سماعت 9 مئی کو ہوگی۔ سماعت کے دوران مسلم فریق نے عدالت سے گزارش کی کہ کورٹ کمشنر اجئے مشرا کو ہٹا کر کورٹ خود ان کی جگہ کسی دوسرے سینئر وکیل کو کورٹ کمشنر مقرر کرے۔ غور طلب یہ بھی ہے کہ اس معاملے میں عدالت نے بھلے ہی فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے، لیکن سروے کا کام روکنے کا حکم صادر نہیں کیا ہے۔ یعنی اجئے مشرا کو ہٹائے جانے کا فیصلہ جب تک صادر نہیں ہوتا، تب تک سروے کی دیکھ ریکھ وہی کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔