پہلوانوں کے جنسی ہراسانی کے الزامات پر آج سپریم کورٹ میں ہوگی سماعت، 6 دنوں سے جاری ہے احتجاج

ہریانہ کے پہلوانوں نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے چیئرمین اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن کے خلاف جنسی ہراسانی کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست کے ساتھ تقریباً ایک ہفتہ قبل سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا

<div class="paragraphs"><p>پہلوانوں کا دھرنا / یو این آئی</p></div>

پہلوانوں کا دھرنا / یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہریانہ کے پہلوان راجدھانی دہلی کے جنتر منتر پر برج بھوشن شرن سنگھ کی جانب سے کی گئی مبینہ جنسی ہراسانی کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔ احتجاجی پہلوانوں کا مطالبہ ہے کہ برج بھوشن کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔ اس معاملے میں آج یعنی 28 اپریل کو سپریم کورٹ میں سماعت ہونے جا رہی ہے۔

ہریانہ کے پہلوانوں نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے چیئرمین اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن کے خلاف جنسی ہراسانی کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست کے ساتھ تقریباً ایک ہفتہ قبل سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ انہوں نے پولیس پر الزام لگایا تھا کہ ان کے سنگھ پر لگائے گئے الزامات کے باوجود پولیس نے کوئی مقدمہ درج نہیں کیا، اس لیے عدالت کو مداخلت کرنی چاہیے۔ اس معاملے پر عدالت نے حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے معاملے کی سماعت کے لیے آج کا دن مقرر کیا تھا۔


معاملے کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی بنچ نے کہا تھا کہ بین الاقوامی سطح پر ملک کی نمائندگی کرنے والے کھلاڑیوں نے اپنی درخواست میں ان پر سنگین الزامات لگائے ہیں، اس لیے عدالت اس معاملے کی سماعت کرے گی۔

دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کا کہنا ہے کہ جب تک برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف مقدمہ درج نہیں ہوتا وہ وہاں سے نہیں جائیں گے۔ احتجاج کرنے والے پہلوانوں میں ساکشی ملک، ونیش پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا جیسے اسٹار ریسلرز شامل ہیں۔

وہیں، ریسلنگ فیڈریشن کے چیئرمین برج بھوشن سنگھ نے اپنے اوپر لگائے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ وہ خود کو بے قصور ثابت کرنے کے لیے جدوجہد کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جس دن وہ خود کو بے بس محسوس کریں گے، وہ خود موت کو گلے لگانے کو ترجیح دیں گے۔

انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کی چیئرمین پی ٹی اوشا نے پہلوانوں کے عوامی احتجاج پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلوانوں کا یہ احتجاج بے ضابطگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس کمیٹی کی رپورٹ کا انتظار کریں جو ان کے خلاف الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔


اس پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے کہا کہ وہ پی ٹی اوشا کے بیان سے دکھی ہیں اور وہ حمایت کے لیے اس کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ ایشین گیمز کی تمغہ جیتنے والی ونیش پھوگاٹ نے الزام لگایا کہ انہوں نے اس معاملے پر بات کرنے کے لیے انھیں بھی فون کیا تھا لیکن انھوں نے ان کا فون نہیں اٹھایا۔ فوگاٹ نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ وہ کسی دباؤ میں ہوں!

وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر، جنہوں نے کھلاڑیوں کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی، جمعرات کو کہا کہ حکومت کھلاڑیوں کے ساتھ کھڑی ہے اور انہوں نے خود 12 گھنٹے تک مظاہرین سے بات کی ہے۔ کمیٹی نے 5 اپریل کو اپنی رپورٹ پیش کی لیکن وزارت نے ابھی تک اس رپورٹ کو پبلک نہیں کیا ہے۔

جنوری 2023 میں پہلوان پہلی بار ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ اور دیگر کوچز کے خلاف الزامات کے ساتھ سڑکوں پر اترے تھے لیکن وزیر کھیل کی یقین دہانی کے بعد انہوں نے اپنا احتجاج واپس لے لیا تھا۔ گزشتہ ہفتے پہلوان دہلی واپس آئے اور احتجاج شروع کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان پر لگائے گئے الزامات پر کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔

برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف الزامات کے پیش نظر احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے وزیر اعظم مودی سے ملاقات کا وقت بھی مانگا ہے۔ ریسلر ساکشی ملک نے کہا ’’پی ایم سر بیٹی بچاؤ اور بیٹی پڑھاؤ کی بات کرتے ہیں اور سب کی بات سنتے ہیں۔ کیا وہ ہمارے 'من کی بات' نہیں سن سکتے؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */