دہلی فساد میں ان لوگوں کا نام شامل کیا جا رہا ہے جن کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں: کانگریس

دہلی کانگریس صدر چودھری انل کمار نے دہلی فسادات کے تعلق سے بی جے پی اور عآپ کے کردار پر بھی انگلی اٹھائی۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی خاموشی حیرت انگیز ہے۔

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز
user

تنویر

دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار نے دہلی فساد میں بے قصور لوگوں کو پھنسائے جانے پر مودی حکومت کو پرزور طریقے سے تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت ان سماجی کارکنان کے نام شمال مشرقی دہلی کے فسادات میں شامل کر رہی ہے جن کا ان فسادات میں کوئی کردار ہی نہیں تھا، لیکن فسادات میں فرقہ واریت پھیلانے میں ملوث قدآور لوگوں پر امت شاہ کی دہلی پولس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔

چودھری انل کمار نے کہا کہ دہلی پولس کچھ سیاسی لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے سماجی کارکنان و سیاسی لیڈروں، جن میں اہم طور پر سیتارام یچوری، چودھری متین احمد، یوگیندر یادو، جینتی گھوش، ڈی یو پروفیسر اپوروانند وغیرہ کے نام شامل ہیں، کو قصوروار ٹھہرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان بے قصور لوگوں کا نام فساد بھڑکانے کے نام پر دہلی پولس کے ذریعہ فرد جرم میں شامل کیا گیا ہے جب کہ فسادات کے حقیقی قصوروار دہلی کے سابق وزیر کپل مشرا اور مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کا نام رپورٹ میں کہیں نہیں ہے۔


دہلی کانگریس صدر چودھری انل کمار نے دہلی فسادات کے تعلق سے بی جے پی اور عآپ کے کردار پر بھی انگلی اٹھائی۔ انھوں نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی خاموشی حیرت انگیز ہے۔ انل کمار نے کہا کہ "پولس ان لوگوں پر نشانہ لگا رہی ہے جو مرکزی حکومت کے سی اے اے-این آر سی قانون کی مخالفت میں پرامن طریقے سے مظاہرہ کر رہے تھے اور جن کا فسادات سے کوئی لینا دینا نہیں تھا۔ یہ واضح طور سے سیاسی بدلہ سے جڑا معاملہ ہے کیونکہ ان سماجی کارکنان کا واحد مقصد امن کے لیے کام کرنا ہے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */