انڈونیشیا کے صدر نے چرچ گیٹ پر ہوئے حملے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا

ویدودو نے کہا کہ میں کیتھیڈرل چرچ کے گیٹ کے قریب ہوئے دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کرتا ہوں، دہشت گردی انسانیت کے خلاف ایک جرم ہے، اس کا کسی بھی قسم کی دینی تعلیم سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

جوکو ویدودو، تصویر آئی اے این ایس
جوکو ویدودو، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

جکارتہ: انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو نے سلاویسی جزیرے پر واقع چرچ کے باہر ہوئے خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گرد انہ حملہ قرار دیا ہے۔ یہ بات صدر ویدودو نے نیوز ایجنسی انتارا سے گفتگو کے دوران کہی۔ ویدودو نے کہا کہ ’’میں مکاسر میں سیکریڈ ہارٹ آف جیسس کیتھیڈرل چرچ کے گیٹ کے قریب ہوئے دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ دہشت گردی انسانیت کے خلاف ایک جرم ہے اس کا کسی بھی قسم کی دینی تعلیم سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ تمام مذاہب دہشت گردی کے خلاف ہیں‘‘۔

انڈونیشیا ئی صدر نے کہا کہ انہوں نے پولیس کو اس واقعے کی تفصیلی تحقیقات کی ہدایات دی ہے۔ انڈونیشیا کے جنوبی سلاویسی صوبے کے دارالحکومت مکاسر میں اتوار کے روز مقامی وقت کے مطابق صبح 10:28 بجے سیکریڈ ہارٹ آف جیسس کیتھیڈرل چرچ کے گیٹ کے قریب دھماکہ ہوا تھا۔ اس دھماکے میں اب تک کم از کم 19 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق دو مشتبہ حملہ آور ایک موٹرسائیکل پر سوار تھے اور انہوں نے چرچ کے احاطے میں داخل ہونے کی کوشش کی، لیکن انہیں چرچ کے سیکورٹی عملہ نے روک دیا، جس کی وجہ سے چرچ کے باہر ہی دھماکہ ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔