بہار، مغربی بنگال اور آسام کے کئی حصوں میں آیا زلزلہ، ریکٹر اسکیل پر شدت 5.4

تصویر سوشل میڈیا بشکریہ نئی دنیا
تصویر سوشل میڈیا بشکریہ نئی دنیا
user

تنویر

بہار، مغربی بنگال اور آسام کے کئی حصوں میں آج زلزلہ کا جھٹکا محسوس کیا گیا۔ کچھ مقامات پر زلزلہ کا زور کم اور کچھ مقامات پر زیادہ تھا جس کی وجہ سے لوگوں میں ایک خوف بھی پیدا ہو گیا۔ بہار کی راجدھانی پٹنہ میں دو سے تین سیکنڈ تک لوگوں کو جھٹکا محسوس ہوا۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق سکم-نیپال بارڈر پر زلزلہ کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.4 درج کی گئی۔ نیشنل سنٹر فار سسمولوجی کا کہنا ہے کہ ’’سکم-نیپال بارڈر پر رات 8 بج کر 49 منٹ پر ریکٹر اسکیل پر زلزلہ کی شدت 5.4 پیمائش کی گئی۔‘‘

زلزلہ کیوں آتا ہے؟

واضح رہے کہ زمین پر چار سطحیں ہیں جنھیں اِنر کور، آؤٹر کور، مینٹل اور کرسٹ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ کرسٹ اور اوپری مینٹل کور کو لتھوسپیئر کہتے ہیں۔ یہ 50 کلو میٹر کی موٹی سطح کئی حصوں میں منقسم ہے جسے ٹیکٹونک پلیٹس کہا جاتا ہے۔ یہ ٹیکٹونک پلیٹس اپنی جگہ پر ہلتی رہتی ہے۔ جب یہ پلیٹ بہت زیادہ ہل جاتی ہے تو زلزلہ کا احساس ہوتا ہے۔ یہ پلیٹ دائیں بائیں اور اوپر نیچے دونوں ہی طرح سے اپنی جگہ سے ہل سکتی ہے۔ اس کے بعد وہ مستحکم رہتے ہوئے اپنی جگہ تلاش کر لیتی ہے۔ اس دوران ایک پلیٹ دوسری پلیٹ کے نیچے آ جاتا ہے۔


زلزلہ کی شدت کا اندازہ ایپی سنٹر (مرکز) سے نکلنے والی توانائی کی لہروں سے لگایا جاتا ہے۔ ان لہروں سے سینکڑوں کلو میٹر تک کپکپی پیدا ہوتی ہے اور زمین میں دراڑیں تک پڑ جاتی ہیں۔ اگر زلزلہ کی گہرائی اُتھلی ہو تو اس سے باہر نکلنے والی توانائی سطح کے کافی قریب ہوتی ہے جس سے بھیانک تباہی ہوتی ہے۔ لیکن جو زلزلہ زمین کی گہرائی میں آتا ہے ان سے سطح پر زیادہ نقصان نہیں ہوتا۔ سمندر میں زلزلہ آنے پر اونچی اور تیز لہریں اٹھتی ہیں جسے سنامی بھی کہتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔