مغربی بنگال میں اساتذہ کی تقرری بڑے پیمانے پر سیاسی لیڈروں کی سفارش پر کی گئی تھی: سی بی آئی

ذرائع کے مطابق آنے والے دنوں میں سی بی آئی کئی سیاسی لیڈروں کو طلب کرے گی۔ تحقیقاتی ایجنسی سی بی آئی ذرائع کے مطابق اس میں صرف چند افرد نہیں بڑی تعداد میں لوگ ملوث ہیں۔

سی بی آئی، تصویر آئی اے این ایس
سی بی آئی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کلکتہ: سی بی آئی جو اسکول سروس کمیشن میں تقرری کی جانچ کر رہی، نے انکشاف کیا ہے کہ مختلف اضلاع میں اساتذہ کی تقرری سیاسی لیڈروں کی سفارش کی بنیاد پر ہوئی ہے۔ سی بی آئی کے ذرائع کے مطابق ایک سیاسی لیڈر کو پہلے ہی ای میل کے ذریعے تحقیقات کے لیے طلب کیا جا چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق آنے والے دنوں میں سی بی آئی کئی سیاسی لیڈروں کو طلب کرے گی۔ تحقیقاتی ایجنسی سی بی آئی ذرائع کے مطابق اس میں صرف چند افرد نہیں بڑی تعداد میں لوگ ملوث ہیں۔

کئی پروفیسرز اور اسکول کے اساتذہ پہلے ہی اپنے بیانات ریکارڈ کرا چکے ہیں۔ نا اہل افراد کو ملازمتیں دلانے میں ان کا ثالث کا کردار پایا گیا ہے، اس لیے ان کے بیانات طلب کر کے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ اس طرح ضلع سطح پر سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کو بھی ثالث کے طور پر پہچانا گیا ہے۔ دریں اثنا، اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی کے معاملے میں بدھ کو مدھیامک بورڈ کے سابق صدر کلیان موئے گنگوپادھیائے کو ضمانت نہیں ملی ہے۔ تاہم سی بی آئی کو بھی جسٹس جمالیہ باغچی کے سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔


کلیان موئے سے ایس ایس سی بھرتی بدعنوانی کیس میں سی بی آئی نے کئی مرتبہ پوچھ گچھ کرچکی ہے۔ انہیں گزشتہ سال 15 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ سی بی آئی نے الزام لگایا کہ کلیان موئے 2010 سے لگاتار 10 سال تک مدھیہ شکشا بورڈ کے صدر تھے۔ انہوں نے اس وقت اساتذہ کی بھرتی کی کرپشن میں اہم کردار ادا کیا۔ اس سے قبل کلیان موئے نے خصوصی سی بی آئی عدالت اور ہائی کورٹ کی سنگل بنچ میں ضمانت کی درخواست دی تھی۔ عدالت نے اسے مسترد کر دیا۔ اس دوران سی بی آئی کی پوچھ گچھ میں ایک کے بعد ایک ثالث کو بلایا جا رہا ہے۔ بیانات کی ریکارڈنگ جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */