زرعی قوانین کے خلاف تحریک چلانے والے کسانوں نے ممتا سے کی فون پر بات

سنگھو بارڈر پر تحریک چلانے والے کسانوں کے کچھ رہنماؤں نے ممتا کو جب فون پر اپنی تحریک کی حمایت میں ساتھ دینے کی اپیل کی تو انھیں مکمل تعاون کرنے کا وعدہ کیا اور کہا کہ وہ ان کی لڑائی میں ساتھ ہیں۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی / تصویر آئی اے این ایس
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی / تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: قومی دارالحکومت کے سنگھو بارڈر پر گزشتہ تین ہفتے سے بھی زیادہ وقت سے دھرنا دینے والے کسانوں نے بدھ کے روز مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ اور ترنمول کانگریس کی صدر ممتا بنرجی نے فون پر بات چیت کی اور ان سے اس تحریک میں ساتھ دینے کی اپیل کی۔

اس درمیان ترنمول کانگریس کے پانچ اراکین پارلیمنٹ نے سنگھو بارڈر پر جا کر دھرنا دینے والے کسانوں سے ملاقات کی اور اپنی پارٹی کی جانب سے انھیں اس تحریک میں تعاون کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی اس مسئلے پر ہمیشہ ان کے ساتھ رہے گی۔


سنگھو بارڈر پر تحریک چلانے والے کسانوں کے کچھ رہنماؤں نے ممتا بنرجی کو جب فون پر اپنی تحریک کی حمایت میں ساتھ دینے کی اپیل کی تو انھیں مکمل تعاون کرنے کا وعدہ کیا اور کہا کہ وہ ان کی لڑائی میں ساتھ ہیں۔ اسی کے ساتھ ہی وہ ان کے مطالبات کی حمایت کرتی ہیں۔

کسانوں نے ممتا بنرجی سے اپیل کی کہ وہ تحریک کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک بار دھرنا کی جگہ آکر کسانوں سے ملاقات کریں۔ تحریک چلانے والے کسانوں سے ملاقات کرنے والے ترنمول کے اراکین پارلیمنٹ ڈیریک اوبرائن، شتاپدی رائے پرتیما مونڈل، محمد ندیم الحق اور پرسون بنرجی بھی موجود تھے۔ انہوں نے کسانوں کی باتوں کو بڑے غور سے سنا اور کہا کہ ترنمول کانگریس کسان سے متعلق تینوں قوانین کو رد کرنے کے مطالبے میں جاری لڑائی میں ہر وقت ان کے ساتھ ہیں۔


غور طلب ہے کہ ممتا بنرجی نے آج سے 26 سال پہلے سنگُر کی تاریخی لڑائی لڑی تھی اور انہوں نے وہاں کے کسانوں کو ان کی زمین واپس دلوائی تھی‘ بعد میں 2016 میں سپریم کورٹ نے بھی کسانوں کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔