مسلم امیدوار کو ووٹ دینے سے گریز کرتے ہیں ووٹر، سروے میں انکشاف

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک کی آبادی کا 14.2 فیصد حصہ مسلمانوں کا ہے لیکن 2014 کے انتخابات میں محض 10 فیصد مسلم امیدوار ہی میدان میں تھے جبکہ کامیاب ہونے والوں کی تعداد آزادی کے بعد سب سے کم ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

گزشتہ دو عام انتخابات سے حاصل شدہ اعداد و شمار پر غور کریں تو مسلم امیدواروں کو حاصل ہونے والے ووٹوں میں بھاری کمی نظر آرہی ہے۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق دو انتخابات کے رجحانات سے محسوس ہوتا ہے کہ ووٹر مسلم امیداروں کو ووٹ دینے سے گریز کر رہے ہیں۔ یوں تو ملک میں مسلمانوں کی آبادی 14.2 فیصد ہے لیکن دو انتخابات میں محض 10 فیصد مسلم امیدواروں کو ہی ٹکٹ ملا۔ 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں صرف 10 فیصد امیدوار ہی مسلمان تھے۔ جبکہ 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں ان میں سے محض 22 مسلم امیدوار ہی انتخابات جیت سکے اور یہ تعداد اب تک کی سب سے کم ہے۔

سال 2009 کے عام انتخابات میں جہاں مجموعی طور پر کل 41.71 ووٹ ڈالے گئے تھے وہیں 2014 میں یہ بڑھ کر 55.38 کروڑ ہو گئے لیکن مسلم امیدواروں کو ملنے والے ووٹ پہلے سے بھی کم ہو گئے۔ 2009 میں جہاں مسلم امیدواروں کے حق میں 2.89 (6.9 فیصد) کروڑ ووٹ ڈالے گئے تو وہیں 2014 میں 2.78 کروڑ (5 فیصد) ہی مسلم امیدواروں کے حصے میں آسکے۔ اگر فی امیدوار کوملے اوسط ووٹوں کی بات کریں تو 2009 میں ہر مسلم امیدوارو کو اوسطاً 34948 ووٹ حاصل ہوئے تھے جبکہ اس کے مقابلہ میں دیگر طبقات کے امیدواروں کو اوسطاً 51692 ووٹ حاصل ہوئے۔ 2014 میں جہاں امیدوروں کو ملنے والے ووٹوں کا اوسط بڑھا وہیں مسلم امیدواروں کا اوسط کم ہوگیا۔ 2014 میں مسلم امیداروں کو اوسطاً 33622 ووٹ حاصل ہوئے جبکہ دیگر امیدواروں کو حاصل ہونے والے اوسطاً ووٹ 66280 ہیں۔

ریاستوں میں مسلم نمائندگی کی بات کریں تو مہاراشٹر میں 2009 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران 114 مسلم امیدواروں نے 13.1 لاکھ (تقریباً 3.53 فیصد) ووٹ حاصل کیے۔ جبکہ 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں 127 مسلم امیدواروں نے مل کر صرف 6.5 لاکھ (1.34 فیصد) ووٹ ہی حاصل کے۔ وہیں آسام میں کل 34 فیصد مسلمان ہیں لیکن یہاں بھی مسلم امیدواروں کو ملنے والا ووٹ 24.4 لاکھ سے گھٹ کر 19.6 لاکھ ہو گیا۔ آسام کی 14 سیٹوں پر 40 مسلم امیدوار میدان میں تھے۔ لیکن ان میں سے صرف 2 ہی جیتنے میں کامیاب رہے۔ آندھرا پردیش نے بھی مسلم امیدواروں کو ملنے والے ووٹوں میں گراوٹ درج کی گئی۔ اسی طرح کا حال گجرات کا بھی ہے، جہاں مسلمانوں کے ووٹ 4.3 لاکھ سے گھٹ کر 4.1 لاکھ رہ گئے۔

اتر پردیش میں مسلم امیدواروں کو 2009 میں 73 لاکھ (13.2 فیصد) ووٹ حاصل ہوئے تھے جبکہ 2014 میں ایک کروڑ (12.4 فیصد) ووٹ حاصل ہوئے۔ اتر پردیش کی 18.5 فیصد آبادی مسلمانوں کی ہے اس کے باوجود کل 80 لوک سبھا سیٹوں میں ایک بھی سیٹ ایسی نہیں تھی جہاں سے مسلم امیدوار کامیاب رہا ہو۔ بہار میں 2009 میں مسلم امیدواروں کو 32.44 لاکھ (12.3 فیصد) ووٹ حاصل ہوئے تھے جبکہ 2014 میں انہیں 43.94 لاکھ (12.2 فیصد) ووٹ حاصل ہوئے۔

مغربی بنگال کی 25 فیصد آبادی مسلمانوں کی ہے یہاں سے2009 میں 8 مسلم امیدوار جیتنے میں کامیاب رہے تھے۔ سال 2009 میں مسلم امیدواروں کو 89.42 لاکھ (17.3 فیصد) ووٹ حاصل ہوئے جبکہ 2014 میں وہ 58.13 لاکھ (13.6 فیصد) ووٹ ہی حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 19 Feb 2019, 8:10 PM