تلنگانہ: انتخابات سے قبل ٹی آر ایس کو جھٹکا، ایم پی کونڈا ریڈی مستعفی

کونڈا ریڈی نے پارٹی کے نام لکھے خط میں کہا کہ ’’میں نے 2014 کو ٹی آر ایس کے ٹکٹ پر چناؤ لڑا تھا۔ پارٹی نے ان لوگوں کو کابینہ میں جگہ دی جو تلنگانہ اور ہمارے نظریہ کے خلاف تھے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

حیدرآباد: ٹی آر ایس کے موجود رکن پارلیمنٹ کونڈا وشیشور ریڈی کے پارٹی کو چھوڑ دینے کی وجہ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ چیویلا سے رکن پارلیمنٹ کونڈا نے پارٹی سے استعفی دینے کے بعد ٹی آر ایس کے پارٹی آفس کو تین صفحات پر مشتمل ایک خط ارسال کیا ہے۔ علاوہ ازیں کونڈا نے لوک سبھا کی رکنیت سے بھی استعفی دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ کانگریس کے فائر برانڈ رہنما اور کوڈنگل اسمبلی سیٹ سے امیدوار ریوتھ ریڈی نے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے سی آر کو چیلنج دیا تھا کہ وہ ٹی آر ایس کے دو اراکین پارلیمنٹ کو کانگریس میں شامل ہونے سے روک کر دکھائیں! حالانکہ بڑے صنعت کار سے سیاست داں بنے کونڈا نے ان کے بیان سے کنارہ کر لیا تھا لیکن اب انہوں نے پارٹی سے استعفی دے کر سب کو حیران کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق، دریں اثنا کے ٹی آر (کے ٹی راماراؤ) نے کونڈا سے بات بھی کی لیکن ان کوششیں کسی کام نہیں آئیں۔

کونڈا ریڈی نے پارٹی کے نام لکھے خط میں کہا کہ ’’میں نے 2014 کو ٹی آر ایس کے ٹکٹ پر چناؤ لڑا تھا۔ پارٹی نے ان لوگوں کو کابینہ میں جگہ دی جو تلنگانہ اور ہمارے نظریہ کے خلاف تھے۔ ان لوگوں کو فوقیت دی گئی جو پارٹی کے ساتھ نہیں تھے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’میں نجی طور پر ان حالات سے کافی پریشان ہوں۔ امید کرتا ہوں کہ پارٹی اور پارٹی کے صدر میری بات کو سمجھیں گے۔‘‘

واضح رہے کہ تلنگانہ میں 7 دسمبر کو اسمبلی انتخابات ہونے ہیں اور ریاست میں چناوی تشہیر اپنے عروج پر ہے۔ ایسے حالات میں پارٹی کے موجودہ رکن پارلیمنٹ کا استعفی دینا ٹی آر ایس کے لئے ایک جھٹکے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ رنگا ریڈی ضلع میں پارٹی کی طرف سے انہیں نظر انداز کئے جانے اور ٹرانسپورٹ منسٹر مہندر ریڈی کو آگے کرنے سے کونڈا ریڈی ناراض تھے۔

حالانکہ کونڈا ریڈی نے یہ بھی کہا کہ وہ تلنگانہ کے لئے جدوجہد کرنے والے کے سی آر کی دل سے بہت عزت کرتے ہیں، نیز چندر شیکھر راؤ کو تاریخ تلنگانہ کے پہلے وزیر اعلی بننے کی وجہ سے یاد رکھے تی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 Nov 2018, 9:09 PM