تلنگانہ: قرض میں ڈوبے صحافی نے معصوم بچوں کو مار کر خود پھانسی لگائی

صحافی ہنومنت راؤنے اپنے 3 اور 5 سال کے معصوم بچوں کو گلا دبا کر ہلاک کیا اور پھر خود پھانسی لگا لی۔ اس دوران ہنومنت کی بیوی نے بھی زہر کھا لیا جو اس وقت اسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کے. چندرا شیکھر راؤ کی حکومت میں ایک صحافی کے ذریعہ خودکشی کرنے کا انتہائی دردناک معاملہ پیش آیا ہے۔ معاملہ تلنگانہ کے سدی پیٹ ضلع کا ہے جہاں صحافی ہنومنت راؤ نے پہلے تو اپنے دو معصوم بچوں کا گلا دبا کر قتل کر دیا اور پھر اس کے بعد خود بھی پھانسی لگا لی۔ اس دوران صحافی کی بیوی نے بھی خودکشی کے مقصد سے زہر کھا لیا لیکن آس پاس کے کچھ لوگوں کو کسی طرح اس کی خبر لگ گئی اور فوراً خاتون کو اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں اس کی حالت ہنوز سنگین بنی ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ہنومنت راؤ ایک تیلگو اخبار میں کام کرتے تھے اور وہ گزشتہ کچھ دنوں سے سنگین مالی بحران کے شکار تھے۔ ان کے سر پر تقریباً 10 لاکھ کا قرض تھا جس کی وہ ادائیگی نہیں کر پا رہے تھے۔ اس سلسلے میں سدی پیٹ کے اے سی پی رامیشور نے بتایا کہ ممکن ہے قرض میں ڈوبے ہنومنت نے اپنی پریشان حالی سے تنگ آ کر پہلے بچوں کو ہلاک کیا اور پھر خود بھی پھانسی لگا لی۔ انھوں نے بتایا کہ قرض کی وجہ سے بدھ کے روز ہنومنت نے اپنی بیوی مینا کے ساتھ پہلے تو 5 اور 3 سال کے بچوں کو مار دیا اور پھر اپنی جان دینے کی کوشش کی۔ اس کوشش میں ہنومنت تو کامیاب ہو گیا لیکن اس کی بیوی کو کچھ لوگوں نے اسپتال میں داخل کرا دیا جو اس وقت زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہی ہے۔ پولس نے اس سلسلے میں معاملہ درج کر لیا ہے اور تینوں لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق جمعرات کی صبح جب پڑوسیوں نے دروازہ کھٹکھٹایا تو کوئی جواب نہیں ملا۔ کسی انہونی کا اندیشہ ہونے پر مقامی لوگوں نے گھر کا دروازہ توڑ دیا۔ کمرے کے اندر کا منظر دیکھ کر پڑوسی حیران رہ گئے۔ وہاں ہنومنت راؤ اور دونوں بچوں کی لاشیں پڑی ہوئی تھیں جب کہ ہنومنت کی بیوی مینا زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہی تھی۔ لوگوں نے فوراً اس حادثہ کی اطلاع پولس کو دی اور مینا کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اس حادثہ سے سدی پیٹ میں غم کا ماحول پھیل گیاہے۔ پولس معاملے کی تفتیش میں مصروف ہو گئی ہے۔ مقامی اخبارات کے سینئر صحافیوں نے ہنومنت کی موت پر اپنے غم کا اظہار کیا ہے اور قرض میں ڈوبے صحافی کے ذریعہ خودکشی کیے جانے کو افسوسناک قرار دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔