نتیش حکومت کو عدالت نے دیا جھٹکا، سبھی 17 شیلٹر ہوم کی جانچ سی بی آئی کے حوالہ

عدالت عظمیٰ نے نتیش حکومت کی اس اپیل کو سرے سے خارج کر دیا جس میں اس نے کہا تھا کہ شیلٹر ہوم کی جانچ سی بی آئی سے نہ کرائی جائے۔ عدالت نے اس معاملے میں نتیش حکومت کے رویہ کو غیر اخلاقی بھی بتایا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

’مظفر پور بالیکا گرہ‘ سمیت بہار کے 17 شیلٹر ہوم کی جانچ کی ذمہ داری سپریم کورٹ نے سی بی آئی کے سپرد کر دی ہے۔ نتیش حکومت کی سست روی اور جانچ میں کی جانے والی لاپروائی کو دیکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ اس تعلق سے گزشتہ سماعتوں میں عدالت عظمیٰ نے کئی بار نتیش حکومت کو پھٹکار لگائی اور جانچ میں تیزی لانے کے لیے کہا لیکن ریاستی حکومت اور پولس انتظامیہ دونوں کی جانب سے کارروائی میں تاخیر کی گئی جس سے لوگوں نے نتیش حکومت پر کیس کو کمزور کرنے کا الزام عائد کیا۔ اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے بھی اس معاملے میں لگاتار نتیش حکومت پر حملے کیے گئے۔

28 نومبر کو اس سلسلے میں سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے بہار حکومت کی اس اپیل کو خارج کر دیا کہ شیلٹر ہوم سے متعلق سبھی معاملوں کی جانچ سی بی آئی سے نہ کرائی جائے۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے یہ بھی حکم صادر کر دیا ہے کہ جانچ کے دوران کسی بھی جانچ افسر کا تبادلہ کسی دوسری جگہ نہ کرایا جائے۔ 27 نومبر کو نتیش حکومت کو زبردست پھٹکار لگانے والی عدالت نے 28 نومبر کو بھی سخت رخ اختیار کرتے ہوئے بہار پولس کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ پولس اپنا کام ذمہ داری کے ساتھ نہیں کر رہی ہے جو کہ افسوسناک ہے۔ سی بی آئی سے جانچ نہ کرائے جانے کی نتیش حکومت کی اپیل پر سپریم کورٹ نے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ ’’سی بی آئی سبھی معاملوں کی جانچ کے لیے تیار ہے اور اب وہی سبھی معاملوں کی جانچ کرے گی۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ مظفر پور شیلٹر ہوم معاملے میں ریاستی حکومت کو منگل کے روز بھی زبردست ڈانٹ پڑی تھی اور صحیح طریقے سے ایف آئی آر درج نہ کرنے پر ناراضگی ظاہر کی تھی۔ نتیش حکومت کے رویہ کو عدالت نے غیر انسانی اور غیر اخلاقی بتایا تھا۔ کورٹ نے یہاں تک کہہ دیا تھا کہ ایف آئی آر میں جنسی استحصال اور مالی بے ضابطگی کا تذکرہ ہی نہیں کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ 24 گھنٹے کے اندر ایف آئی آر میں نئے دفعات جوڑیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Nov 2018, 3:09 PM