انسداد تین طلاق قانون کے خلاف نئی عرضی پر مرکز کو سپریم کورٹ کا نوٹس

سپریم کورٹ نے ایک ساتھ تین طلاق کہہ کر شادی کے رشتے کو ختم کرنے کو جرم کے دائرے میں لانے والے قانون کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی ایک نئی درخواست پر مرکزی حکومت کو بدھ کو نوٹس جاری کیا

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ایک ساتھ تین طلاق کہہ کر شادی کے رشتے کو ختم کرنے کو جرم کے دائرے میں لانے والے قانون کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی ایک نئی درخواست پر مرکزی حکومت کو بدھ کو نوٹس جاری کیا۔

جسٹس این وی رمن کی صدارت والی بنچ نے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) کی نئی عرضی پر مرکزی حکومت سے جواب مانگا۔ ساتھ ہی اس عرضی کو مسلم خواتین (تحفظ حقوق شادی)ایکٹ 2019 کو چیلنج دینے والی دیگر درخواستوں کے ساتھ منسلک کر دیا۔


اے آئی ایم پی ایل بی اور کمال فاروقی کی درخواست میں قانون کی آئینی حیثیت کو چیلنج کیا گیا ہے۔ عدالت عظمی نے اگست 2017 میں 'تین مرتبہ طلاق کہہ کر شادی کے رشتے کو ختم کرنے کی روایت کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔ اس سے متعلق بل پارلیمنٹ نے 30 جولائی کو منظور کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    Published: 13 Nov 2019, 9:57 PM
    /* */