آندھراپردیش سمیت 5 ریاستوں کے ہائی کورٹ کے نئے چیف جسٹس مقرر کرنے کی سفارش

سپریم کورٹ کے کالیجیم نے آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے علاوہ راجستھان، چھتیس گڑھ، میگھالیہ، اور کرناٹک ہائی کورٹ کے لئے چیف جسٹس کی تقرری کی سفارش کی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

حیدرآباد: سپریم کورٹ کے کالیجیم نے الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس وکرم ناتھ کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے نئے چیف جسٹس کے طورپر مقرر کرنے کی سفارش کی ہے۔ سپریم کورٹ کے کالیجیم نے آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے علاوہ راجستھان، چھتیس گڑھ، میگھالیہ، اور کرناٹک ہائی کورٹ کے لئے بھی چیف جسٹس کی تقرری کی سفارش کی ہے۔

حیدرآباد ہائی کورٹ میں برسرخدمت تمام اے پی کے وکلا اور دیگر عہدیدار آندھرا پردیش ہائی کورٹ بنائے جانے کے بعد وہاں منتقل ہوگئے تھے۔ آندھراپردیش ہائی کورٹ کے پہلے عارضی چیف جسٹس کے طور پر جسٹس سی پرواین کمار کو مقرر کیا گیا تھا۔ ان کی جگہ اب مستقل چیف جسٹس آندھراپردیش کے طور پر جسٹس وکرم ناتھ کو مقرر کرنے کی سپریم کورٹ کالیجیم نے سفارش کی ہے۔

کالیجیم نے دہلی ہائی کورٹ کے جج جسٹس رویندر بھٹ کو راجستھان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر مقرر کرنے کی سفارش کی ہے۔ اگر مرکزی حکومت جسٹس رویندر بھٹ کی تقرری پر مہر ثبت کر دیتی ہے تو وہ دہلی ہائی کورٹ کے ایسے تیسرے جج ہوں گے جو دوسری ہائی کورٹ میں چیف جسٹس مقرر کیے گئے ہیں۔

راجستھان ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس پردیپ نندرا جوگ جن کا حال ہی میں بامبے ہائی کورٹ میں ٹرانسفر کیا گیا ہے، وہ بھی دہلی ہائی کورٹ میں جج تھے۔ اس کے علاوہ جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی چیف جسٹس گیتا متل بھی پہلے دہلی ہائی کورٹ میں کارگزار چیف جسٹس رہ چکی ہیں۔

کالیجیم نے کیرالہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس پی آر رامچند مینن کو چھتیس گڑھ ہائی کورٹ، پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس اے کے متل کو میگھالیہ ہائی کورٹ، الہ آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس وکرم ناتھ کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ اور بامبے ہائی کورٹ کے جج جسٹس اے ایس اوکا کو کرناٹک ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کرنے کی سفارش کی ہے۔

اسی کے ساتھ کالیجیم نے گوہاٹی ہائی کورٹ کے دو ایڈیشنل ججوں کو مستقل جج کے طور پر مقرر کرنے کی سفارش کی ہے۔ گوہاٹی ہائی کورٹ کے جن ایڈیشنل ججوں کو مستقل جج کے طور پر مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے ان میں جسٹس ہتیش شرما اور جسٹس الفاظ علی شامل ہیں۔

کالیجیم نے جھارکھنڈ ہائی کوڑٹ کے دو ایڈیشنل ججوں جسٹس بملیندو بھوشن منگل مورتی اور جسٹس انل کمار چودھری کو مستقل جج کے طور پر مقرر کرنے کی سفارش کی ہے۔ اس کے علاوہ چھتیس گڑھ ہائی کورٹ کے تین ایڈیشنل ججوں جسٹس شرد کمار گپتا، جسٹس پرسنا شرما اور جسٹس اروند سنگھ چندیل کو مستقل جج کے طور پر مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

جسٹس وکرم ناتھ کون ہیں؟

جسٹس وکرم ناتھ نے 1986 میں اپنی قانون کی ڈگری مکمل کی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے الہ آباد ہائی کورٹ میں پریکٹس کی۔ سال 2004 میں ان کو الہ آباد ہائی کورٹ کا ایڈیشنل جج مقرر کیا گیا تھا جبکہ 2006 میں ان کو اسی ہائی کورٹ کا مستقل جج مقرر کیا گیا تھا۔

جسٹس وکرم ناتھ آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے پہلے مستقل چیف جسٹس ہوں گے۔ نئے سال کے موقع پر یکم جنوری کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ کی عمارت کا افتتاح عمل میں آیا تھا۔ تلنگانہ کے وکلا اور جیوڈیشل آفیسرس کے طویل عرصہ سے زیر التوا مطالبہ کی تکمیل کے ذریعہ دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے مشترکہ حیدر آباد ہائی کورٹ کی تقسیم کرتے ہوئے اے پی کے لئے آندھراپردیش ہائی کورٹ قائم کیا گیا تھا جبکہ حیدرآباد ہائی کورٹ کا نام بدل کر تلنگانہ ہائی کورٹ کر دیا گیا تھا۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */