’ نفرت انگیزتقاریر‘ پرایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ جلد کریں:سپریم کورٹ

ایف آئی آر کے اندراج اور منصفانہ تحقیقات کی مانگ کرنے والی ان کی عرضیوں پر ہائی کورٹ میں سماعت پر فیصلہ کرنے میں تاخیر ہورہی ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سپریم کورٹ نے جمعہ کو دہلی ہائی کورٹ سے کہا کہ گزشتہ سال دہلی فسادات سے قبل کئی برسراقتدار بی جے پی لیڈروں کی مبینہ نفرت انگیز تقاریر کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کرنے کی درخواستوں پرسماعت جلد مکمل کریں۔جسٹس ایل. ناگیشور راؤ اور جسٹس بی آر گوای کی بنچ نے درخواست گزار محمد ناظم اورایک دیگر کی درخواست پر ہائی کورٹ سے کہا کہ ان درخواستوں پر تین ماہ میں فیصلہ کرنے کی کوشش کرے۔

درخواست گزاروں نے بنچ کے روبرو استدعا کرتے ہوئے کہاتھا کہ ہائی کورٹ ان کی درخواستوں کی سماعت میں تاخیر کر رہی ہے جس کی وجہ سے اب ان کی انصاف کی امید معدوم ہوتی جارہی ہے۔


الزام ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما انوراگ ٹھاکر، پرویش ورما اور کپل مشرا کی مبینہ نفرت انگیز تقاریر فسادات کو بھڑکانے کے عوامل میں شامل تھیں، لیکن اس سلسلے میں شکایت کے باوجود دہلی پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر بھی درج نہیں کی۔

ایف آئی آر کے اندراج اور منصفانہ تحقیقات کی مانگ کرنے والی ان کی عرضیوں پر ہائی کورٹ میں بھی سماعت پر فیصلہ کرنے میں تاخیر ہورہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔