کورونا بحران: سپریم کورٹ میں دہلی حکومت کی سرزنش، نیا حلف نامہ دائر کرنے کا حکم

سپریم کورٹ نے ایک مرتبہ پھر کیجریوال حکومت کو سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر، نرس کورونا وبا سے لڑ رہے ہیں اور حکومت ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے میں لگی ہے۔

سپریم کورٹ 
سپریم کورٹ
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ملک میں کورونا وبا کے علاج میں لاپرواہی اور اس بیماری سے ہلاک ہونے والے لوگوں کی لاشوں کی بد انتظامی کے تعلق سے ازخود نوٹس معاملے میں دہلی حکومت کو بدھ کے روز ایک مرتبہ پھر سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر، نرس کورونا وبا سے لڑ رہے ہیں اور حکومت ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے میں لگی ہے۔

عدالت نے کیجریوال حکومت کو نیا حلف نامہ دائر کرنے کو کہا۔ جسٹس اشوک بھوشن، سنجے کشن کول اور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے دہلی حکومت کے ذریعہ پیش حلف نامہ پڑھنے کے بعد اسے سخت پھٹکار لگائی۔ دہلی حکومت نے اپنے حلف نامہ میں کہا ہے کہ دارالحکومت میں سب کچھ اچھا ہے، صورت حال بہت بہتر ہے۔ حکومت کی طرف سے پیش کردہ ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل سنجے جین نے بنچ کو بتایا، کہ ’’ہم کورونا جانچ کی تعداد میں اضافہ کر رہے ہیں، ہم احتیاطی اقدامات کر رہے ہیں۔


لیکن اس پر جسٹس بھوشن نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، کہ ’’ڈاکٹر، نرس کووڈ-19 سے جنگ کر رہے ہیں، لیکن آپ (کیجریوال حکومت) ایف آئی آر درج کرانے میں مصروف ہیں۔ اگر آپ فوجیوں کے ساتھ ہی اچھا سلوک نہیں کریں گے تو ’جنگ‘ میں فتح کیسے حاصل کریں گے۔ آپ نے ویڈیو بنانے والے ڈاکٹر کو برخاست کردیا ہے۔ آپ پیغام رساں، ڈاکٹر اور دیگر طبی عملے کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

عدالت نے آگے کہا کہ دہلی حکومت ایک بہتر حلف نامہ دائر کرے، منصف بھوشن نے کہا کہ ’نشانہ بنانا‘ حکومت بند کردے۔ جین نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ ہوئی ملاقات کے بعد ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔


جسٹس شاہ نے اس جانکاری کا بھی نوٹس لیا کہ کچھ اسپتالوں میں مریضوں کو چار سے دس دنوں کے درمیان بغیر جانچ کے چھوڑ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے اس معاملے میں گجرات کے احمدآباد واقع سول اسپتال کا بھی ذکر کیا۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 12جون کو بھی عدالت نے کیجریوال حکومت کی سرزنش کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسپتالوں میں کورونا مریضوں کے علاج میں لاپرواہی برتی جا رہی ہے اور لاشوں کی بے حرمتی ہو رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔