طلبا ایڈوٹیک کمپنیوں کے بیرون ملکی آن لائن پی ایچ ڈی کورسز میں داخلہ نہ لیں، اسے یو جی سی کی منظوری حاصل نہیں

یو جی سی کے سکریٹری نے نوٹس جاری کر جانکاری دی ہے کہ ایسے آن لائن پی ایچ ڈی کورسز یو جی سی کے ذریعہ منظور شدہ نہیں ہیں، طلبا سے گزارش ہے کہ وہ داخلہ سے قبل درست جانکاری حاصل کر لیں۔

یو جی سی، تصویر آئی اے این ایس
یو جی سی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے طلبا کے مفاد میں ایک نوٹس جاری کیا ہے جس میں بتایا ہے کہ طلبا کو ایڈوٹیک کمپنیوں کے آن لائن بیرون ملکی پی ایچ ڈی کورسز کے اشتہار کے بہکاوے میں نہیں اانا چاہیے۔ یو جی سی کا صاف کہنا ہے کہ ایڈوٹیک کمپنیاں بیرون ملکی تعلیمی اداروں کے تعاون سے آن لائن پی ایچ ڈی پروگرام کے اشتہار دے رہی ہیں، لیکن طلبا ان کے بہکاوے میں نہ آئیں، کیونکہ ایڈوٹیک کمپنیوں کو اس طرح کے پروگرام کو یو جی سی کی منظوری حاصل نہیں ہے۔

یو جی سی کا کہنا ہے کہ اگر کوئی طالب علم ایسے پروگرام میں داخلہ لے بھی لیتا ہے تو اس ڈگری کی کوئی منظوری (اہمیت) نہیں ہوگی۔ اسی لیے یو جی سی طلبا، سرپرستوں اور عوام کو مشورہ دے رہا ہے کہ وہ غیر ملکی تعلیمی اداروں کے تعاون سے ایڈوٹیک کمپنیوں کے ذریعہ آن لائن پی ایچ ڈی کورسز کے اشتہارات کے بہکاوے میں نہ آئیں۔ یو جی سی کا کہنا ہے کہ اس بارے میں زیادہ جانکاری کے لیے ان کی ویب سائٹ پر دستیاب نوٹس اور دیگر عوامی مقامات پر شائع نوٹس دیکھی جا سکتی ہیں۔


پی ایچ ڈی کے پیمانوں کو بنائے رکھنے کے لیے یو جی سی نے یو جی سی (ایم فل/پی ایچ ڈی) ڈگری کے لیے کم از کم پیمانہ اور عمل کو نوٹیفائیڈ کیا ہے۔ پی ایچ ڈی ڈگری کے لیے سبھی ہندوستانی اعلیٰ تعلیمی اداروں (ایچ ای آئی ایس) کو یو جی سی ریگولیٹری اور اس کے ترامیم پر عمل کرنا لازمی ہے۔

یو جی سی کے سکریٹری نے اس سلسلے میں مزید جانکاری دیتے ہوئے نوٹس جاری کیا ہے کہ طلبا بیرون ملکی تعلیمی اداروں کے تعاون سے ایڈوٹیک کمپنیوں کے ذریعہ آن لائن پی ایچ ڈی پروگراموں کے اشتہارات کے بہکاوے میں نہ آئیں۔ ایسے اان لائن پی ایچ ڈی پروگرام یو جی سی کے ذریعہ منظور شدہ نہیں ہیں۔ خواہش مند طلبا اور بڑے پیمانے پر عوام سے گزارش ہے کہ وہ پی ایچ ڈی کی اصلیت سے متعلق جانکاری حاصل کریں۔ داخلہ لینے سے پہلے یو جی سی ایکٹ 2016 کے مطابق پروگراموں کی جانچ کر لیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔