یوپی حکومت میں وزیر دنیش کھٹیک کے استعفیٰ کی قیاس آرائیاں! اس وجہ سے بتائے جا رہے ناراض

اتر پردیش میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت میں وزیر دنیش کھٹیک کے استعفیٰ کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ خود کو نظر انداز کئے جانے سے ناراض ہیں

دنیش کھٹیک / تصویر سوشل میڈیا
دنیش کھٹیک / تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اتر پردیش میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت میں وزیر دنیش کھٹیک کے استعفیٰ کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ خود کو نظر انداز کئے جانے سے ناراض ہیں۔ اے بی پی نیوز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیش کھٹیک اس بات سے ناراض کہ ان کی وزارت میں تاحال کام کی تقسیم نہیں ہو پائی ہے اور منگل کے روز انہوں نے یوپی کابینہ کے اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ کام کی تقسیم نہ ہونے سے ناراض دنیش کھٹیک نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو خط بھی ارسال کیا تھا۔

دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ منگل کے روز وزیر اعلیٰ کا دفتر دنیش کھٹیک سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہا تھا، حالانکہ اس وقت ان کا فون نمبر بند آ رہا تھا۔ دنیش کھٹیک ریاست کے ہستینا پور اسمبلی حلقہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی ہیں اور وہ اتر پردیش حکومت کے جل شکتی کے وزیر مملکت ہیں۔


دنیش کھٹک یوگی حکومت کی سابقہ مدت کار میں بھی وزیر مملکت رہ چکے ہیں۔ اس بار انہیں کابینی وزیر سوتنتر دیو سنگھ کے ساتھ جل شکتی محکمہ کی ذمہ داری ملی ہے۔ ذرائع کے مطابق دنیش کھکٹیک اس بات سے بھی ناراض ہیں کہ محکمہ کے اہلکار ان کی بات نہیں سن رہے۔ یہ خبر لکھے جانے تک ان کے استعفیٰ کی تصدیق نہیں ہو سکی تھی۔

دراصل، دنیش کھٹیک کی ناراضگی اس وقت منظر عام پر آئی جب وہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی صدارت میں طلب کئے گئے کابینہ اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ یہ بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ محکمہ میں تبادلوں کے حوالہ سے تنازعہ ہوا تھا اور ریاستی وزیر دنیش کھڑیک کی بات نہیں سنی گئی تھی۔ حال ہی میں ایک معاملے میں دنیش کھٹیک خود ایک کیس کو لے کر تھانے پہنچے تھے، وہاں پولیس اہلکار کے ساتھ مبینہ طور پر ان کی تو تو میں میں ہوئی تھی۔ موصولہ اطلاع کے مطابق دنیش کھٹیک نے تھانے میں شکایت درج کرانے کی کوشش کی تھی لیکن پولیس نے دوسرے فریق کی شکایت درج کر لی، جس کی وجہ سے وہ ناراض ہو گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔