کورونا ٹیسٹ کی سست رفتار اور ناقص نظام پر راہل-پرینکا نے اٹھائے سوال

راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے ایک بار پھر کورونا ٹیسٹ کی سست رفتار پر سوالات اٹھائے ہیں، مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ اس نے ’ٹیسٹ کٹس‘ کی خریداری میں تاخیر کی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ملک میں کورونا وائرس کا قہر جاری ہے۔ لاک ڈاؤن کو کورونا بحران کے پیش نظر 3 مئی تک بڑھا دیا گیا ہے۔ دریں اثنا، کانگریس کے لیڈران راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے کوویڈ-19 کے مریضوں کی اسکریننگ کے لئے ٹیسٹ کے نظام پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ٹیسٹنگ کٹس کی خریداری میں تاخیر کر دی۔

کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا، ’’ہندوستان میں 10 لاکھ افراد میں سے صرف 149 افراد کی جانچ کی جا رہی ہے۔ ہم ٹیسٹنگ کے معاملہ میں لاووس، نائجر اور ہونڈوراس کے ہمراہ کھڑے ہیں، جہاں 10 لاکھ افراد میں سے بالترتیب 157، 182 اور 162 افراد کی جانچ کی جا رہی ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد میں جانچ ہی کورونا وائرس کے خلاف ایک بڑا ہتھیار ہے۔ فی الحال، ہم اس جنگ میں کہیں نہیں ہیں۔‘‘


وہیں، کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے یوپی کی یوگی حکومت پر کورونا کی جانچ کے تعلق سے سوال اٹھائے۔ انہوں نے ٹویٹ کر کے کہا، ’’میں نے یوپی کے وزیر اعلی کو خط لکھ کر جانچ میں اضافہ کرنے کی درخواست کی تھی۔ یوپی میں ہلاک ہونے والوں میں سے پانچ افراد کی کورونا ٹیسٹ رپورٹ موت کے بعد سامنے آئی ہے۔ ٹیسٹ کا نظام اب بھی بہت خراب ہے۔ تحقیقات کے نظام کو تیز اور منظم کریں۔ زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ ہی صحیح تصویر پیش کر سکتے ہیں۔‘‘

اس سے قبل 6 اپریل کو پرینکا گاندھی نے کہا تھا، ’’کورونا وائرس کے انفیکشن کو روکنے کا واحد طریقہ زیادہ سے زیادہ ٹیسٹنگ ہے، تبھی ہم متاثرہ شخص کا علاج کر سکتے ہیں۔ جتنا ہو سکے ٹیسٹ کرو، ٹریٹ کرو- یہی ہمارا منتر ہونا چاہئے۔ میری آپ سب سے درخواست ہے - مزید جانچ کے لئے آواز اٹھائیے۔‘‘


غورطلب ہے کہ وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری، لو اگروال نے منگل کے روز بتایا کورونا وائرس سے متاذرہ ایک ہزار 366 افراد اب تک صحتیاب ہو چکے ہیں، گزشتہ روز ایک ہی دن میں 179 افراد صحتیاب ہوئے ہیں، اب تک 10،363 کیس رپورٹ ہوئے ہیں اور کل ایک دن میں 1211۔ مثبت کیسز سامنے آئے۔ کل سے اب تک 31 اموات ہو چکی ہیں اور اموات کی مجموعی تعداد 339 ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */