بجٹ کے بعد سیتارمن کی ہو سکتی ہے ’وزارت مالیات‘ سے چھٹی!

لگاتار گرتی معیشت کے درمیان سیاسی گلیاروں میں خبریں گشت کر رہی ہیں کہ آئندہ یکم فروری کو بجٹ پیش ہونے کے بعد نرملا سیتارمن کی وزارت مالیات سے چھٹی ہو جائے گی ان کی جگہ کے. وی. کامتھ لیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

آئندہ بجٹ کو لے کر ملک بھر میں جاری بحث کے درمیان راجدھانی دہلی کے اقتدار کے گلیاروں میں کچھ اور ہی بحث تیزی کے ساتھ پھیلتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ خبر ہے کہ آئندہ یکم فروری کو مالی سال 21-2020 کا عام بجٹ پیش ہونے کے بعد مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کی چھٹی ہو سکتی ہے اور ان کی جگہ بینکنگ شعبہ کی مشہور ہستی کے وی کامت کو ذمہ داری مل سکتی ہے۔

’نیشنل ہیرالڈ‘ کو ملی خبر کے مطابق ملک کی لگاتار بگڑتی معیشت کو لے کر مودی حکومت میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ سرکردہ قیادت معیشت کو پٹری پر لانے کے لیے سیتارمن کی کوششوں سے مطمئن نہیں ہے۔ بحث گرم ہے کہ مودی حکومت کی اعلیٰ قیادت نرملا سیتارمن اور ان کے معاون وزیر انوراگ ٹھاکر کی جگہ ماہرین کو لانے پر غور کر رہی ہے۔


نرملا بریگیڈ سے ناخوش مودی حکومت تیزی سے بگڑتی معیشت کو سنبھالنے کے لیے کامت کو ذمہ داری دینا چاہتی ہے۔ کامت بینکنگ سیکٹر کی مشہور ہستی ہیں اور فی الحال برکس بینک کے چیئرمین ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی خبر ہے کہ رائٹ وِنگ نظریہ کے حامی سوپن داس گپتا اور نیتی آیوگ کے سی ای او امیتابھ کانت کو بھی وزارت میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

خبر رساں ادارہ آئی اے این ایس نے بھی نامعلوم ذرائع سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بجٹ کے بعد سیتارمن کی جگہ کے وی کامت کو وزیر مالیات کے عہدہ پر تقرری مل سکتی ہے۔ کامت برکس بینک کے چیئرمین بننے سے پہلے کئی دیگر اہم عہدوں پر کام کر چکے ہیں۔ وہ انفوسس کے چیئرمین اور آئی سی آئی سی آئی بینک کے نان ایگزیکٹیو چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔ کامت پنڈت دین دیال پٹرولیم یونیورسٹی کے بورڈ آف گورنرس کے رکن بھی ہیں۔ اس کے علاوہ کامت سال 2010 سے ہاسٹل واقع تیل کمپنی اسکلمبرگر اور انڈین فارماسیوٹیکل مینوفیکچررر کمپنی لوپن کے بورڈ میں انڈیپنڈنٹ ڈائریکٹر کا عہدہ بھی سنبھال رہے ہیں۔


فی الحال ان سب مباحث کے درمیان وزیر مالیات نرملا سیتارمن یکم فروری کو پارلیمنٹ میں مالی سال 21-2020 کے لیے عام بجٹ پیش کریں گے۔ گزشتہ ایک سال سے ملک کی معیشت کے لیے آ رہی فکر انگیز خبروں کے درمیان اس بجٹ کو لے کر ملک کے تمام سیکٹر اور طبقات کو بہت امیدیں ہیں۔ حالانکہ موجودہ حالات کے پیش نظر ماہرین معیشت کو آئندہ بجٹ میں جی ڈی پی شرح دھیمی رہنے کا اندیشہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */