مدھیہ پردیش: پی پی ای کِٹ، ماسک، ریپڈ ٹیسٹ کِٹ اور ونٹلیٹر کی خرید میں بدعنوانی!

کانگریس نے مدھیہ پردیش کی شیوراج حکومت پر کورونا انفیکشن کی دوسری لہر کے دوران ’آفت کو موقع‘ میں بدلنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پی پی ای کِٹ خریداری میں خوب بدعنوانی ہوئی ہے۔

کورونا وائرس، تصویر یو این آئی
کورونا وائرس، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش میں کانگریس نے شیوراج حکومت پر کورونا انفیکشن کی دوسری لہر بن کر آئی آفت کو موقع میں بدلنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی پی ای کِٹ خریداری میں خوب بدعنوانی ہوئی ہے، اور جنوبی کوریا کی کمپنی سے گھٹیا کوالٹی کا کِٹ خریدا گیا۔ کانگریس کے مطابق پی پی ای کِٹ کی فراہمی کرنے والی کمپنی کو آئی سی ایم آر نے نان-ایپرووڈ فہرست میں ڈال رکھا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس کٹ سے ہوئی جانچ کی تفصیل آئی سی ایم آر کے پورٹل پر درج نہیں ہے۔ کانگریس کمیٹی کے ریاستی صدر کے میڈیا کو آرڈینیٹر نریندر سلوجا نے بتایا کہ ’’شیوراج حکومت نے اس کوروبا وبا میں بھی آفت میں موقع تلاش کر لیا ہے۔ کورونا وبا کے نام پر علاج اور سامان کی خریداری میں خوب بدعنوانی کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ پی پی ای کِٹ سے لے کر ماسک کی خرید، آکسیجن کنسنٹریٹر مشینیِ ونٹلیٹر، زندگی بخش انجکشن کی خریداری میں بھی بدعنوانی ہوئی ہے۔ اب تازہ معاملہ جنوبی کوریا کی کمپنی کی بایوکریڈٹ کووڈ-19 اے جی کا ہے جس سے ہوئی 15 لاکھ ریپڈ ٹیسٹ کِٹ خریداری میں فرضی واڑا اور بدعنوانی ہوئی ہے۔‘‘

سلوجا کا الزام ہے کہ ’’جنوبی کوریا کی کمپنی کی یہ کِٹ مدھیہ پردیش پبلک ہیلتھ سروسز نے گڑاؤں کی امپیریل لائف سائنس پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی سے 7.18 کروڑ روپے میں خریدی ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ یہ خریداری اسی سال 2021 میں مئی-جون ماہ میں کی گئی، جب کورونا کی دوسری لہر ریاست میں عروج پر تھی۔ اس کِٹ کی خریداری 47 روپے 87 پیسے فی کِٹ کے حساب سے 7.18 کروڑ روپے میں کی گئی۔‘‘


سلوجا کا دعویٰ ہے کہ ’’آئی سی ایم آر نے اس کِٹ کو نان-ایپرووڈ والی فہرست میں ڈال رکھا ہے۔ اس وجہ سے اس کِٹ سے ہونے والی جانچ آئی سی ایم آر کے پورٹل پر درج بھی نہیں ہو رہی ہے، کیونکہ پورٹل پر یہ کِٹ رجسٹرڈ نہیں ہے۔ اس کے باوجود بھی اس کِٹ کی خریداری کی گئی۔ اس سے سمجھا جا سکتا ہے کہ اس کِٹ کی خریداری کے نام پر جم کر بدعنوانی ہوئی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ بھوپال کے سی ایم ایچ او نے خود چٹھی لکھ کر اسے کمتر معیار والا اور گھٹیا کِٹ بتاتے ہوئے اس پر سوال اٹھائے ہیں۔ اس کِٹ کی وجہ سے کورونا کے اصل مریضوں کا اندازہ نہیں ہو پا رہا ہے۔ جو علامت والے پازیٹو مریض ہیں، یہ کِٹ ان کی رپورٹ بھی نگیٹو بتا رہی ہے۔

سلوجا نے بتایا کہ کانگریس کا شیوراج حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس پورے معاملے کی اعلیٰ سطحی جانچ کرائی جائے اور سچائی سامنے آنے پر قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی ہو۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔