مغربی بنگال میں 35 سیٹوں پر 283 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ آج،  لیکن سوال بہت ہیں

مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کےآٹھوے اور آخری مرحلہ کے لئےووٹنگ شروع ہو گئی ہے اور ۲ مئی کو ووٹوں کی گنتی ہونا ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

سید خرم رضا

حالیہ برسوں میں شائد ہی کوئی اسمبلی چناؤ اتنےزیادہ سرخیوں میں رہے ہو ں جتنے مغربی بنگال اسمبلی کے چناؤ رہے۔ پہلے تو ان انتخابات کو بی جے پی اور ٹی ایم سی کےمقابلہ کےطور پر دیکھا جا رہا تھا لیکن جیسےجیسےانتخابی مہم آگے بڑھی تو یہ چناؤ ممتا بنام مودی ہو گئے اور آخر میں یہ چناؤ کورونا وبا اور الیکشن کمیشن کی نظر ہو گئے ۔ آج آٹھوےاور آخری مرحلہ کےلئے ووٹنگ ہو رہی ہے جس میں 35 سیٹوں پر 283 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے۔

الیکشن کمیشن نےبھلے ہی کہا ہو کہ اس نے سخت حفاظتی انتظامات کئےہوئے ہیں لیکن اس وقت سب سے بڑا سوال جو الیکشن کمیشن سےپوچھا جا رہا ہے وہ ہے کہ کیا اس وقت انتخابات کرانے زیادہ ضروری تھے ؟ مدراس ہائی کورٹ نے اپنے فیصلہ میں تبصرہ کرتےہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن پر کیوں نہ قتل کے چارجز لگائے جائیں۔کورونا وبا نے پورے ملک میں قہر ڈھا رکھا ہےاور کل ہی پورے ملک میں کورونا کے نئے معاملوں کی تعداد تین لاکھ 80 ہزار کے قریب رہی جبکہ مرنے والوں کی تعداد میں ہر روز اضافہ ہو رہا ہےاور کل یہ تعداد 36 سو زیادہ رہی۔


واضح رہے مغربی بنگال میں دو امیدواروں کا کورونا وائرس کی وجہ سےانتقال ہو چکا ہے اور ایک امیدوار کے مرنےکےبعد تو ان کی اہلیہ نندیتا سنہا نےالیکشن کمیشن کےافسران کے خلاف شکایت درج کی ہے۔ جیسے جیسے کورونا وبا کی پھیلنے کی شرح بڑھتی گئی ویسے ویسے پارٹیوں کےبڑے رہنماؤں نے بڑے جلسوں کو خطاب کرنا بند کر دیا اور کانگریس کےسابق صدر راہل گاندھی نے تو دور اندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے تمام انتخابی پروگرام سب سے پہلے منسوخ کردئے تھے۔

اس ماحول میں انتخابات کرانے کےلئے جہاں الیکش کمیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہےوہیں مرکز میں بر سر اقتدار جماعت بی جےپی کو بھی آڑےہاتھوں لیا جا رہا ہے۔ عوام میں اس مدے کو لے کر ناراضگی بڑھ رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Apr 2021, 8:11 AM