یَس بینک اور کورونا وائرس نے شیئر بازار میں مچایا کہرام، سنسیکس 1450 پوائنٹ نیچے

نیشنل اسٹاک ایکسچینج کے نفٹی کی حالت ایسی ہے کہ 802 شیئروں میں گراوٹ درج کی گئی ہے۔ صرف 74 شیئروں میں تیزی دیکھنے کو ملی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

جمعہ کی صبح شیئر بازار میں زبردست گراوٹ دیکھنے کو ملی۔ یَس بینک سے متعلق آر بی آئی کے ذریعہ لیے گئے فیصلے اور کورونا وائرس کا زبردست اثر آج سنسیکس اور نفٹی دونوں پر ہی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ آج صبح بازار کھلتے ہی شیئر بازار میں گراوٹ کا دور شروع ہو گیا۔ ایک طرف تو ہندوستان میں کورونا وائرس بڑھنے کی فکر ہے جس کی وجہ سے گزشتہ کئی دنوں سے شیئر بازار اوپر-نیچے ہو رہا ہے اور کل جب یَس بینک پر آر بی آئی نے پابندی لگائی تو، اس بینک کے شیئر میں آج صبح زبردست زوال دیکھنے کو ملا۔

آج سنسیکس 1450 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 37084.57 پوائنٹ کی سطح پر کھلا جب کہ نفٹی 429.65 پوائنٹ کی گراوٹ کے ساتھ 10839.65 پوائنٹ کی سطح پر کھلا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یَس بینک کا بحران آج شیئر بازار پر قہر کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ یَس بینک کا شیئر تو 25 فیصد تک گر کر 27.65 روپے تک چلا گیا۔


نیشنل اسٹاک ایکسچینج کے نفٹی کی حالت ایسی ہے کہ 802 شیئروں میں گراوٹ درج کی گئی ہے۔ صرف 74 شیئروں میں تیزی دیکھنے کو ملی۔ گرنے والے اہم شیئروں میں یَس بینک، کول انڈیا، ٹیک مہندرا، ایس بی آئی، ٹاٹا موٹرس، آر آئی ایل اور آئی سی آئی سی آئی بینک شامل رہے۔

غور طلب ہے کہ یَس بینک پر ریزرو بینک کچھ پابندیاں لگا دی ہیں۔ اب اس بینک کے اکاؤنٹ ہولڈرس ایک مہینے میں صرف 50 ہزار روپے ہی نکال پائیں گے۔ یہ پابندی ہر طرح کے اکاؤنٹس پر نافذ کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اگر کسی شخص کا یَس بینک میں ایک سے زیادہ اکاؤنٹس ہیں تو بھی وہ ایک مہینے میں صرف 50 ہزار روپے ہی نکال پائے گا۔ آر بی آئی نے یہ پابندی 3 اپریل تک کے لیے لگائی ہے۔ اس خبر کے پھیلنے کے بعد یَس بینک اے ٹی ایم کے باہر لوگوں کی لائن لگی ہوئی نظر آ رہی ہے اور بیشتر اے ٹی ایم میں تو کیش ختم ہو چکا ہے۔ یَس بینک کے برانچوں کے باہر بھی لوگوں کی زبردست بھیڑ دیکھنے کو مل رہی ہے جو اس خوف سے اپنا پیسہ نکالنا چاہتے ہیں کہ آگے یہ پابندی مزید سخت نہ کر دی جائے یا بینکوں کے پاس سے پیسے ختم نہ ہو جائیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔