دوسرا ٹیسٹ: سیریز برابر کرنے کے مقصد کے ساتھ اترے گا ہندستان

نیوزی لینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ ہارنے کے بعد ہفتے کے روز سے شروع ہو رہے دوسرے کرکٹ ٹسٹ میچ میں ہندستانی ٹیم آخری میچ جیت کر سیریز برابر کرنے کے مقصد کے ساتھ اترے گی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ ہارنے کے بعد ہفتے کے روز سے شروع ہو رہے دوسرے کرکٹ ٹسٹ میچ میں ہندستانی ٹیم آخری میچ جیت کر سیریز برابر کرنے کے مقصد کے ساتھ اترے گی۔ ہندستانی ٹیم کو نیوزی لینڈ کے خلاف ویلنگٹن میں کھیلے گئے پہلے میچ میں 10 وکٹ کی شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ کپتان وراٹ کوہلی کی قیادت والی دنیا کی نمبر ایک ٹیسٹ ٹیم نے صرف سوا تین دن کے کھیل میں کیوی ٹیم کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے تھے۔ہندستانی ٹیم نے اگرچہ نیوزی لینڈ کے دورے کا آغاز پانچ میچوں کی ٹی -20 سیریز کو ریکارڈ 5-0 سے جیت کر کیا تھا لیکن اس کے بعد ہوئی تین میچوں کی ون ڈے سیریز میں اسے 0-3 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ون ڈے میں شکست کے بعد دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ میں بھی ہندوستانی ٹیم کا ناقص کارکردگی کا سلسلہ جاری رہا اور اسے میزبان ٹیم کے ہاتھوں بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

پہلے مقابلے میں ہندوستانی ٹیم کی بلے بازی انتہائی خراب رہی اور اس کے ٹاپ آرڈر نے خاصا مایوس کیا اور جس طرح اس مقابلے میں ٹیم انڈیا کی کارکردگی رہی وہ بہت مایوس کن تھی۔ ہندستانی سلامی جوڑی پرتھوی شا اور مینک اگروال پہلے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں ٹیم کو بڑی شراکت دلانے میں ناکام رہے۔پرتھوی اس مقابلے میں مکمل طور فلاپ ثابت ہوئے اور انہوں نے پہلی اننگز میں 16 اور دوسری اننگز میں 14 رنز بنائے۔ مینک نے اگرچہ شاندار اننگز کھیلی اور دوسری اننگز میں نصف سنچری لگائی۔ دوسرے ٹیسٹ میچ میں ایک بار پھر اس نوجوان سلامی جوڑی پر ٹیم کو مضبوط آغاز دلانے کا دارومدار ہو گا ۔ اگرچہ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ ٹیم مینجمنٹ ٹیم میں کوئی تبدیلی کرتا ہے کہ نہیں۔ٹیم میں اوپنر کی حیثیت سے پرتھوی اور مینک کے علاوہ شبھمن گل بھی شامل ہیں جنہوں نے انڈیا اے کے لئے کھیلتے ہوئے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا لیکن وہ نیوزی لینڈ الیون کے خلاف انتہائی سستے میں آؤٹ ہوئے تھے اور اپنا جلوہ دکھانے میں ناکام رہے تھے جس کی وجہ سے انہیں پہلے ٹیسٹ میں آخری الیون میں جگہ نہیں ملی تھی۔


کپتان وراٹ نے پہلے میچ کے بعد پرتھوی کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایک اچھے بلے باز ہیں اور ہمیں ان پر دباؤ ڈالنے کی بجائے انہیں وقت دینا چاہئے۔ وراٹ کے اس بیان سے صاف ہے کہ دوسرے مقابلے میں بھی شبھمن کے کھیلنے کا امکان کم ہے۔اس دوران دوسرے مقابلے میں ٹیم کو چتیشور پجارا اور وراٹ سے بھی امیدیں ہوں گی جنہوں نے پہلے میچ میں کافی مایوس کیا تھا۔ وراٹ کو اگرچہ ایسا لگتا ہے کہ ان کی فارم خراب نہیں ہوئی ہے اور وہ پہلے جیسی فارم میں ہی ہیں۔ انہوں نے کچھ دنوں پہلے کہا تھا کہ ان کی بلے بازی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، صرف کریز پر کچھ دیر وقت گزارنے کی بات ہے اور اگر وہ کچھ وقت پچ پر ٹکنے میں کامیاب رہیں گے تو وہ بڑی اننگز کھیل پائیں گے۔مڈل آرڈر میں اجنکیا رہانے نے پہلے ٹیسٹ میں اپنی ذمہ داری بخوبی ادا کی تھی۔ مینک کے علاوہ وہ دوسرے ایسے بلے باز تھے جنہوں نے ڈٹ کر کیوی گیند بازوں کا سامنا کیا تھا۔ اس درمیان یہ دیکھنا ہوگا کہ ٹیم مینجمنٹ دوسرے مقابلے کے لئے وکٹ کیپر کے طور پر تجربہ کار ردھمان ساہا اور نوجوان کھلاڑی رشبھ پنت میں سے کسے آخری الیون میں جگہ دے گا۔

پہلے مقابلے میں پنت تجربہ کار ردھمان کی جگہ کھیلنے اترے تھے لیکن بلے سے ایک بار پھر ناکام رہے تھے۔ پنت کو نیوزی لینڈ کے دورے میں پہلی بار كھلايا گیا تھا جس کا وہ فائدہ نہیں اٹھا سکے تھے۔ ایسے میں اس بات کا امکان ہے کہ ٹیم مینجمنٹ سیریز اور دورے کے آخری مقابلے کے لئے ردھمان کو حتمی الیون میں شامل کرے۔اس دوران ہندستانی ٹیم کو میچ سے پہلے اس وقت زبردست جھٹکا لگا جب ٹیم کے فاسٹ بولر ایشانت شرما کے دائیں ٹخنے میں چوٹ لگ گئی۔ ایشانت کی چوٹ سنگین ہے ایسے میں ان کا اس مقابلے میں کھیلنا فی الحال مشکوک مانا جا رہا ہے۔ اگر ایشانت اس مقابلے میں نہیں کھیلنے اترے تو بولنگ شعبہ میں ہندستانی ٹیم کو زبردست جھٹکا لگ سکتا ہے۔ایشانت حال ہی میں چوٹ سے واپسی کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں اترے تھے اور انہوں نے بہترین بولنگ کرتے ہوئے میچ میں پانچ وکٹ لئے تھے۔ ان کی ٹیم سے باہر رہنے کی صورت میں گیندبازي کا دار و مدار جسپريت بمراه اور محمد سمیع پر ہو گا جبکہ پہلے مقابلے کی طرح تین فاسٹ بولر رکھنے کی پوزیشن میں ایشانت کی جگہ نوديپ سینی کو موقع مل سکتا ہے۔


اسپن شعبہ کی ذمہ داری رویندر جڈیجہ اور روی چندرن اشون پر ہوگی۔ جڈیجہ کو اگرچہ پہلے مقابلے میں ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا تھا اور ان کی جگہ اشون کو موقع ملا تھا۔ اشون نے پہلے مقابلے میں بلے بازی میں مایوس کیا تھا لیکن بولنگ میں انہوں نے تین وکٹ لئے تھے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ ٹیم مینجمنٹ ایک اسپنر رکھنے کی پوزیشن میں کسے ٹیم میں جگہ دیتا ہے۔نیوزی لینڈ کے لئے راحت کی بات ہے کہ پہلے میچ میں اپنے بچے کی پیدائش کی وجہ سے نہیں کھیل سکے فاسٹ بولر نیل ویگنر کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے اور ایسے میں کیوی ٹیم کی بولنگ کی کمان ٹرینٹ بولٹ، ٹم ساؤتھی اور ویگنر کے ہاتھوں میں ہوگی۔

ویگنر ٹیسٹ میں دنیا کے نمبر دو بولر ہیں ایسے میں ان کی ٹیم میں واپسی جہاں نیوزی لینڈ کو مضبوطی دے گی جبکہ ہندستانی ٹیم کے لئے خطرہ پیدا کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ کائل جیمیسن سے بھی ہندستانی ٹیم کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے جنہوں نے پہلے مقابلے میں ٹیم انڈیا کو خاصا پریشان کیا تھا۔نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم اپنی فارم میں ہیں اور پہلے مقابلے میں انہوں نے اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا جبکہ مڈل آرڈر میں تجربہ کار راس ٹیلر اور ہینری نکولس کے ٹیم میں رہنے سے بھی کیوی ٹیم کو مضبوطی ملے گی۔ ٹیم کے نچلے آرڈر میں کولن ڈی گرینڈهوم اور جیمیسن ہیں جنہوں نے گزشتہ میچ میں بہترین شراکت کی تھی۔ ہندوستانی گیند بازوں پر نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کو کم اسکور پر روکنے کی ذمہ داری ہوگی جس سے وہ میچ میں اپنا پلڑا بھاری کر سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔