بے لگام میڈیا کے خلاف سپریم کورٹ میں سماعت آج

میڈیا مسلسل زہرافشانی کرکے اور جھوٹی خبریں چلاکر مسلمانوں کی شبیہ کو داغ داراور ہندومسلمانوں کے درمیان نفرت کھڑی کر رہا ہے

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جمعیۃ علمائے ہند نے تبلیغی جماعت، کورونااور دیگر چیزوں کے سلسلے میں میڈیا کے مسلمانوں کو بدنام کرنے پر لگام لگانے کے لئے6 /اپریل کو سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا، جس میں سپریم کورٹ نے 13/اپریل کو پریس کونسل آف انڈیا کوپارٹی بنانے کو کہتے ہوئے سماعت ملتوی کردی تھی اب اس کی سماعت آج یعنی 27مئی کو ہے۔ جس میں سینئر وکیل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر دوشینت دوبے بحث کریں گے۔

جمعیۃ علمائے ہند نے کہاکہ مسلسل زہرافشانی کرکے اور جھوٹی خبریں چلاکر مسلمانوں کی شبیہ کو داغ داراور ہندومسلمانوں کے درمیان نفرت کھڑی کرکے دانستہ سازش کرنے والے ٹی وی چینلوں اور پرنٹ میڈیاکے خلاف سپریم کورٹ میں آج یعنی 27/مئی کو چیف جسٹس کی سربراہی والی تین رکنی(بینچ جس میں چیف جسٹس ایس اے بوبڑے کے علاوہ جسٹس اے جے ایس بوپنا،جسٹس ہیری شی کیش رائے کیس نمبر 10871/2020)دوبارہ بذریعہ ویڈوکانفرنسنگ سماعت کرے گی۔


اس سے پہلے 13/اپریل کی سماعت کے دوران ایڈوکیٹ اعجازمقبول نے عدالت کے سامنے مختلف اخبارات کے تراشے اور ویڈیوز بطور ثبوت کے پیش کئے تھے اور کہا تھا کہ کس طرح چینلوں نے تبلیغی جماعت اور عام مسلمانوں کے خلاف عرصہ سے محاذ کھول رکھا ہے اور ان کے خلاف منصوبہ بند طریقہ سے اشتعال انگیز رپورٹینگ ہورہی ہے اس سے پورے ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اور غم وغصہ میں اضافہ ہواہے۔ان دلائل کو سننے کے بعد عرضی کو سماعت کیلئے قبول کرتے ہوئے عدالت نے پریس کونسل آف انڈیاکو فریق بنانے کا حکم دیا تھا۔

واضح رہے کہ یہ پٹیشن مولانا سید ارشدمدنی کی ہدایت پر 6/اپریل کوجمعیۃعلماء لیگل سیل کے سکریٹری گلزاراحمد اعظمی کے توسط سے داخل کی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔