بیٹیوں کے بزنس پارٹنر پر ای ڈی کی چھاپہ ماری سے سنجے راؤت ناراض

سنجے راؤت کی دو بیٹیوں پوروَشی اور ودھیتا کے ساتھ ان کی وائن کمپنی میں گزشتہ 16 سالوں سے پارٹنر سجیت پاٹکر کے احاطوں میں ای ڈی کی ٹیم نے جمعرات کو چھاپہ ماری کی تھی۔

شیو سینا لیڈر سنجے راؤت / IANS
شیو سینا لیڈر سنجے راؤت / IANS
user

قومی آوازبیورو

شیوسینا لیڈر سنجے راؤت نے اپنی بیٹیوں کی وائن کمپنی میں شراکت دار کے یہاں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی چھاپہ ماری کو سیاست سے متاثر قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر کوئی ایجنسی سیاسی ہدف حاصل کرنے کے لیے جھوٹ بولتی ہے تو اسے بھگتنا بھی ہوگا۔

ای ڈی نے گزشتہ دنوں شیوسینا لیڈر سنجے راؤت کی بیٹیوں کے پارٹنر سجیت پاٹکر کے گھر پر چھاپہ ماری کی تھی۔ اس سلسلے میں پیر کے روز سنجے راؤت نے کہا کہ ’’انھیں (ای ڈی) چھاپہ ماری کرنے دیں۔ میں ان کا استقبال کروں گا۔ بس جھوٹ مت بولو، ورنہ وہ بھگتیں گے۔ اگر کوئی ایجنسی سیاسی ہدف حاصل کرنے کے لیے جھوٹ بولتی ہے تو اسے بھگتنا ہوگا۔ میں بتانا چاہوں گا کہ اس غیر قانونی جانچ کی وجہ سے افسران سے لے کر وزیر تک سبھی جیل گئے ہیں۔‘‘


دراصل ای ڈی کی ٹیم نے جمعرات کو شیوسینا لیڈر سنجے راؤت کی بیٹیوں کے پارٹنر سجیت پاٹکر کے گھر پر چھاپہ ماری کی تھی۔ تقریباً 1034 کروڑ روپے کے زمین گھوٹالے کے معاملے میں سجیت پاٹکر کے احاطوں پر چھاپہ ماری کے بعد سنجے راؤت کی بیٹیاں ای ڈی کی جانچ کے دائرے میں آ گئی ہیں۔ سجیت پاٹکر راؤت کی بیٹیوں کے کاروبار میں پارٹنر ہیں۔

سجیت پاٹکر کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ سنجے راؤت کی دو بیٹیوں پوروَشی اور ودھیتا کے ساتھ ان کی وائن کمپنی میگ پائی ڈی ایف ایس پرائیویٹ لمیٹڈ میں گزشتہ 16 سالوں سے شراکت دار ہیں۔ جانکاری کے مطابق پاٹکر کی بیوی اور سنجے راؤت کی بیوی نے مشترکہ طور سے علی باغ میں زمین خریدی ہے۔ اس معاملے میں ای ڈی نے پروین راؤت نام کے ایک ریئل اسٹیٹ کاروباری کو بدھ کے روز گرفتار کیا تھا۔


ای ڈی کے مطابق وہ پوچھ تاچھ میں پولیس کا تعاون نہیں کر رہا تھا اس لیے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ گرو آشیش کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ نامی کمپنی کے سابق ڈائریکٹر پروین راؤت کو سنجے راؤت کا قریبی بتایا جاتا ہے۔ کچھ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سنجے راؤت کی بیوی کے اکاؤنٹ میں پروین راؤت کی بیوی نے پیسے بھی منتقل کیے تھے۔ ای ڈی پروین کی 72 کروڑ روپے کی ملکیت پہلے ہی قرق کر چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔