سماجوادی پارٹی ’لو جہاد‘ آرڈیننس کی مخالفت دونوں ایوانوں میں کرے گی: اکھلیش

سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ نیا آرڈیننس عوامی مفاد کے خلاف ہے اور یہ صرف عوام کو ہراساں کرنے کے لئے لایا گیا ہے۔

اکھلیش یادو، تصویر یو این آئی
اکھلیش یادو، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

لکھنؤ: اترپردیش میں جمعہ کو ریاستی حکومت کے تبدیلی مذہب آرڈیننس پر گورنر کے دستخط اور اس قانون کے نافذ العمل ہونے کے محکمہ داخلہ کی نوٹس کے بعد ریاست کی مین اپوزیشن سماج وادی پارٹی (ایس پی) نے کہا ہے کہ پارٹی اس متنازع قانون کی اسمبلی کے دونوں ایوانوں میں مخالفت کرے گی۔

اس سے قبل دن میں کابینہ کی جانب سے پیش کیے گئے آرڈیننس پر گورنر کے دستخط کے بعد محکمہ داخلہ نے نوٹس جاری کردیا تھا۔ تاہم اس کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ نیا آرڈیننس عوامی مفاد کے خلاف ہے اور یہ صرف عوام کو ہراساں کرنے کے لئے لایا گیا ہے۔


انہوں نے اعلان کیا کہ ہمارے پارٹی کے لیڈران اس قانون کی آنے والے اجلاس میں اسمبلی کے دونوں ایوانوں میں مخالفت کریں گے۔ بی جے پی کی مرکزی وریاستی حکومت کو عوام مخالف قرار دیتے ہوئے ایس پی سربراہ نے کہا کہ سماجو ادی پارٹی عوام کے درمیان جاکر انہیں بی جے پی کے نظریہ اور ان کی پالیسیوں کے بارے میں آگاہ کرے گی۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ کسانوں کو زدوکوب کیا جا رہا ہے اور پورے بازار کو برباد کر دیا گیا۔ سماج وادی پارٹی کسانوں کے ساتھ ہے اور حکومت کے خلاف ان کی اس لڑائی میں ایس پی کسانوں کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ سابق وزیر اعلی نے کہا کہ بی جے پی ہمیشہ کہتی ہے کہ وہ کسانوں کی آمدنی دوگنی کرے گی لیکن اب وہ انہیں کسانوں کے تمام اختیارات چھیننے کی کوشش کر رہی ہے۔


ریاست میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر تبصرہ کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ حکومت اپوزیشن لیڈروں کو ٹارگیٹ کر رہی ہے اور ایس پی لیڈر اعظم خان و ان کے کنبے کے ساتھ حکومتی ہراسانی کی مثال سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعظم خان کی واحد غلطی یہ ہے کہ انہوں نے رامپور میں نہایت خوبصورت اور بڑی یونیورسٹی تعمیر کرائی۔ اور اب حکومت اس بنیاد پر یونیورسٹی کو منہدم کرنے کے درپے ہے کہ یونیورسٹی کا نقشہ منظور نہیں ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا بی جے پی کے لیڈران اپنے گھر کا نقشہ دکھا سکتے ہیں؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔