ترنمول کانگریس غیر اعلانیہ آ ر ایس ایس کی ذیلی تنظیم:محمد سلیم

ترنمول کانگریس بھی غیر اعلانیہ آر ایس ایس اور بی جے پی کی ذیلی تنظیم ہے اس لئے وہ بھی کسانوں کے ساتھ کھڑے ہونے سے گریز کررہی ہے ۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

ترنمول کانگریس پر سخت حملہ کرتے ہوئے سی پی آئی ایم کے سینئر لیڈر و سابق رکن پارلیمنٹ محمد سلیم نے آج کہا ہے کہ بی جے پی اور ترنمول کانگریس میں کوئی فرق نہیں ہے اور دونوں پارٹیاں بنیادی طور پر کسان مخالف ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے مرکزمیں اور ترنمو ل کانگریس نے بنگال میں کسانوں کو نقصان پہنچایا ہے ۔

محمد سلیم نے کہا کہ اس وقت آر ایس ایس، بی جے پی او ر ملک کی کئی تنظیمیں کسانوں کےخلاف کام کررہی ہیں اور ترنمول کانگریس بھی ان میں سےایک ہےجو کسانوں کے خلاف کام کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا چوں کہ ترنمول کانگریس بھی غیر اعلانیہ آر ایس ایس اور بی جے پی کی ذیلی تنظیم ہے اس لئے وہ بھی کسانوں کے ساتھ کھڑے ہونے سے گریز کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کا آر ایس ایس سے تعلق کوئی نئی بات نہیں ہے ۔بی جے پی اور آر ایس ایس کے فنڈ نگ سے ہی ترنمول کانگریس کا وجود ہے اور2011میں بایاں محاذ کو اقتدار سے بے دخل کرنے کےلئے آرایس ایس اور بی جے پی دونوں نے ترنمول کانگریس کی مدد کی اور اب ترنمول کانگریس میں کام کرچکے لیڈران بھی اس کا اعتراف کرنے لگے ہیں ۔


سی پی آئی ایم کے ریاستی ہیڈ کوارٹر مظفر بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمدسلیم نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں میں ممتا بنرجی کی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بنگال کے کسان بے حال ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف مودی دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کے دور حکومت میں کسانوں کی آمدنی میں دوگنا اضافہ ہوا ہے ۔دوسری طرف ممتا بنرجی دعویٰ کرتی ہیں کہ بنگال میں کسانوں کی آمدنی میں تین گنااضافہ ہوا ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ نہ ملکی سطح پر کسانوں کی آمدنی دوگنا ہوا ہے اور نہ بنگال کے کسانوں کی آمدنی تین گنا ہوئی ہے ۔

اس موقع پر محمد سلیم نے سوال کیا کہ گزشتہ دس سالوں میں ایک مرتبہ بھی ممتا بنرجی نے کسانوں کے نمائندوں سے ملاقات نہیں کی ہے ۔نہ ان کے مسائل سنے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جس طرح آج مودی حکومت کسانوں کے احتجاج کو اپوزیشن جماعتوں کی سیاست قرار دے رہی ہے ویسے ہی ممتابنرجی بھی بیان دیتی رہی ہیں ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔