ملک کے سبھی بڑے اداروں میں آر ایس ایس کا قبضہ ہوتا جا رہا ہے: راہل گاندھی

پروفیسر کوشک بسو سے بات چیت کے دوران راہل گاندھی نے کہا کہ’’ہندوستان میں آج صرف تاریخ کی باتیں ہو رہی ہیں، مستقبل کی نہیں۔ ملک کی ترقی تب ہوگی جب مستقبل کے بارے میں سوچا جائے گا۔‘‘

تمل ناڈو میں راہل گاندھی / تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @INCIndia
تمل ناڈو میں راہل گاندھی / تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @INCIndia
user

تنویر

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج مشہور کورنیل یونیورسٹی کے پروفیسر کوشک بسو سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ گفتگو کی اور ہندوستان کی موجودہ صورت حالات کے ساتھ ساتھ مختلف مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پروفیسر کوشک سے بات چیت کےد وران راہل گاندھی نے کہا کہ ’’ملک کے سبھی بڑے اداروں میں ایک سوچ کے لوگوں کو بھرا جا رہا ہے جو ہندوستان کے لیے نقصاندہ ہے۔ سبھی بڑے اداروں پر آر ایس ایس کا قبضہ ہوتا جا رہا ہے۔‘‘

موجودہ سیاسی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’آج اپوزیشن لیڈروں کو بولنے سے روکا جا رہا ہے، انھیں آواز نہیں اٹھانے دیا جا رہا۔ لوک سبھا میں اگر (حکومت کے خلاف کچھ بھی) بولا جاتا ہے تو مائک بند کر دیا جاتا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہندوستان میں آج صرف تاریخ کی باتیں ہو رہی ہیں۔ حکومت مستقبل کی بات کرنا پسند نہیں کر رہی۔ اگر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تو آپ کو پرانی باتوں کو یاد نہیں کرنا چاہیے بلکہ مستقبل کے بارے میں سوچنا چاہیے۔‘‘


پروفیسر کوشک سے بات چیت کرتے ہوئے راہل گاندھی نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے تعلق سے بھی مودی حکومت کی پالیسیوں کی مذمت کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’مودی حکومت کے ذریعہ لیے گئے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی جیسے فیصلوں سے ملک کی معیشت بری طرح تباہ ہوئی۔ ان فیصلوں سے ملک کے چھوٹے کاروباری برباد ہو گئے، اور اب حکومت کسانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔