نتیش حکومت میں ہو رہا ’جی ایس ٹی‘ گھوٹالہ، آر جے ڈی کے الزام کے بعد جانچ کا حکم

نتیش حکومت کی صاف شبیہ کو اس وقت جھٹکا لگ جب اپوزیشن پارٹی آر جے ڈی نے ریاست میں ایک گھوٹالہ کا الزام عائد کیا، یہ گھوٹالہ جی ایس ٹی سے جڑا ہوا ہے جس کی جانچ کرائے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

نتیش کمار، تصویر یو این آئی
نتیش کمار، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

بہار کی نتیش حکومت پر ریاست کی اہم اپوزیشن پارٹی آر جے ڈی نے جی ایس ٹی گھوٹالہ کا الزام عائد کیا ہے۔ اس الزام کے بعد نتیش کمار کی صاف شبیہ کو جھٹکا لگا ہے۔ آر جے ڈی کے سینئر لیڈر بھائی ویریندر نے بدھ کے روز الزام عائد کیا کہ دیہی ترقیاتی منصوبوں سے جڑے 1800 سے زائد ٹھیکیداروں نے حکومت کو جی ایس ٹی کی ادائیگی نہیں کی ہے۔ بھائی ویریندر کا کہنا ہے کہ ’’وزارت برائے دیہی ترقیات نے بغیر جی ایس ٹی کاٹے ٹھیکیداروں کو پروجیکٹس کی پوری رقم کی ادائیگی کی ہے۔ محکمہ کے انجینئر سمیت اعلیٰ افسران نے بل منظور کیا ہے اور ٹھیکیداروں کو ادائیگی کی منظوری دی ہے۔ ہمیں پتہ چلا ہے کہ اس گھوٹالے سے 1832 ٹھیکیداروں کو فائدہ ہوا۔‘‘

آر جے ڈی لیڈر نے کہا کہ ’’میرا ماننا ہے کہ ان ٹھیکیداروں نے اعلیٰ افسران اور محکمہ کے متعلقہ وزیر کی ملی بھگت سے حکومت کو کروڑوں روپے کا چونا لگایا ہے۔ ٹھیکیداروں، افسران اور وزیر کے درمیان سانٹھ گانٹھ کا پتہ لگانے کے لیے اس کی گہرے جانچ کی ضرورت ہے۔‘‘ اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے دیہی وزیر برائے ترقیات جینت راج نے ایوان کو مطلع کیا کہ وہ افسران کو اس پر غور کرنے کی ہدایت دے رہے ہیں۔ وزیر کے جواب سے اپوزیشن لیڈر مطمئن نہیں ہوئے اور انھوں نے اسمبلی کے اندر جم کر ہنگامہ کیا۔


اس کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر وجے کمار چودھری نے مداخلت کی اور یقین دلایا کہ خامیوں کا پتہ لگانے کے لیے طے مدتی طریقے سے غیر جانبدارانہ جانچ کی جائے گی۔ چودھری نے کہا کہ ’’ٹھیکیداروں کے ذریعہ جی ایس ٹی کی ادائیگی نہیں کیے جانے کی حالت میں ہماری حکومت انھیں محکمہ کو ادائیگی کرنے کے لیے مجبور کرے گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔