کشمیر میں امن کی بحالی کے لیے سابقہ حیثیت بحال کرنا ضروری: فاروق عبداللہ

منگل کے روز فاروق عبداللہ نے لوک سبھا میں کہا کہ "جب تک 5 اگست سے پہلے کی صورتحال بحال نہیں ہوتی، تب تک وہاں امن بحال نہیں ہوسکتا ہے۔"

فاروق عبداللہ، تصویر ڈی ڈبلیو
فاروق عبداللہ، تصویر ڈی ڈبلیو
user

یو این آئی

نئی دہلی: جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبد اللہ نے منگل کو لوک سبھا میں مطالبہ کیا کہ امن کے لئے 5 اگست 2019 سے قبل کشمیرکی حیثیت بحال کی جائے، اسپیکر اوم برلا نے ہاؤس ایک بار ملتوی ہونے کے بعد جب ایوان میں سکون قاِئم کرنے کے لئے زراعت سے متعلق بلوں پر کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کو اختصار کے ساتھ اپنی بات کرنے کا موقع دے رہے تھے تو اسی دوران نیشنل کانفرنس کے رہنما نے بھی خطاب کے لئے ہاتھ اٹھایا۔ اسپیکر نے محسوس کیا کہ ایوان کے سینئر قائدین ہنگامہ بند کرنے کے بارے میں اپنی بات رکھیں گے، لہذا عبد اللہ کو مائک پر بولنے کا موقع دیا گیا۔

فاروق عبداللہ نے کہا کہ "کشمیر میں جب تک 5 اگست سے پہلے کی صورتحال بحال نہیں ہوتی، تب تک وہاں امن بحال نہیں ہوسکتا ہے۔" وہ کچھ اور بھی کہتے لیکن اس دوران ان کا مائک بند ہو گیا اور شور کے درمیان کچھ بھی نہیں سنا گیا۔ عبداللہ کا مطلب جموں و کشمیر میں قیام امن کے لئے دفعہ 370 کی بحالی تھا۔


قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال 5 اگست کو جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ختم کرکے ریاست کو دیئے گئے خصوصی حقوق واپس لے لئے گئے تھے۔ تب وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ اب یہ ریاست بھی ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح ایک ریاست بن چکی ہے اور اس کے پاس کوئی اضافی حقوق نہیں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔