’مکہ معظمہ میں حجاج کرام کی رہائش کے لئے بہترین عمارتوں کا انتخاب‘

’’عمارتوں میں ہر قسم کی بہترین سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا، کچن تمام ماڈرن سہولتوں سے لیس ہیں ہر کچن میں اگزاہسٹ فیان گیس اسٹو دو سلینڈر اور فریج رہنا لازمی ہے‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: اسپیشل آفیسر تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور مکہ مکرمہ میں حج 2019کے دوران حجاج کرام کی رہائش کے لئے عمارتوں کے انتخاب کی تکمیل کے بعد کل جدہ سے حیدرآباد واپس ہوئے اور آج انہوں نے حج کمیٹی کے علاوہ دیگر اداروں میں اپنی ذمہ داریوں کا جائزہ حاصل کرلیا۔ پروفیسر ایس اے شکور نے بتایا کہ انہوں نے بڑی جانفشانی کے ساتھ مکہ مکرمہ میں حجاج کرام کے لئے جملہ 146 عمارتوں کا انتخاب کیا جن میں عزیزیہ زمرہ میں129 عمارتیں اور گرین زمرہ میں 17عمارتیں شامل ہیں۔ اس زمرہ میں عمارتوں کی کمی ہے اور زیادہ تعداد میں رہائش کے لئے عمارتیں دستیاب نہیں ہیں۔

گرین زمرہ کو اس مرتبہ نو کوکنگ اینڈ نو ٹرانسپورٹ زون (NCNT) زون قرار دیا گیا ہے۔ اس زمرہ میں پکوان اور ٹرانسپورٹ کی سہولت نہیں ہوگی ‘ اس زمرہ میں 700میٹر سے لے کر ایک ہزار میٹر تک کے علاقہ میں ہی عمارتوں کا انتخاب کیا گیا ہے اور اس بات کی طمانیت حاصل کی گئی ہے کہ یہ عمارتیں ایک ہزار میٹر سے ایک انچ کی بھی دور ی پر نہ ہوں۔ مکہ مکرمہ میں گرین زمرہ کے تحت فی کس رہائش کے مصارف 4450سعودی ریال اور عزیزیہ زمرہ میں2300سعودی ریال ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی منتحب کردہ عمارتوں کو انڈین قونصل جنرل اور دیگر عہدیداروں نے اظہار پسندیدگی کیا۔ ان عمارتوں میں ہر قسم کی بہترین سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔ کچن تمام ماڈرن سہولتوں سے لیس ہیں‘ ہر کچن میں اگزاہسٹ فیان‘ گیس اسٹو‘ دو سلینڈر اور فریج رہنا لازمی ہے‘ اور اس کا رقبہ کم از کم 40 مربع فٹ ہونا چاہئے‘ ایک کچن میں 30 افراد کے پکوان کی سہولت ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ ہر عمارت میں حجاج کی تعداد کی مناسبت سے لفٹ رہے گی۔ اور ہر فلور پر کارپٹ فلورنگ رہے گی۔ پینے کے لئے ہر فلور پر مناسب مقدار میں صاف پانی اور زم زم کی سپلائی ‘ باتھ روم میں گیزر اور کمروں میں فون کی سہولت فراہم کرنے کی شرط رکھی گئی جس سے عمارتوں کے مالکین نے اتفاق کرلیا۔ ہر12 افراد کے لئے ایک باتھ روم لازمی قرار دیا گیا ہے۔ پروفیسر شکور نے اس بات پر زور دیا کہ ہر عمارت میں جو بھی نگران ہوگا اس کا اردو داں افراد کو رکھنا لازمی ہے‘ تاکہ ہندوستانی حجاج کرام کو کسی قسم کی دشواری نہ ہونے پائے۔

بارہ روزہ قیام کے دوران پروفیسر شکور نے ہندوستانی قونصل خانہ کے عہدیداروں‘ کونسل جنرل انڈیا جناب نور محمد شیخ‘ ڈپٹی کونسل جنرل و حج کونسل جناب محمد شاہد عالم اور وائس قونصل جناب آصف سعید اور دوسروں سے ملاقات کی ۔ ان عہدیداروں نے بھی منتخب عمارتوں کا معائنہ کیا اور ان کو ہر لحاظ سے بہترین قرار دیا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہندوستان سے جو بلڈنگ سیلکش ٹیم روانہ ہوئی تھی اس میں پروفیسر ایس اے شکور کے علاوہ مہاراشٹرا حج کمیٹی کے ڈپٹی سکریٹری جناب ضمیر شیخ بھی شامل تھے۔ پروفیسر شکورنے مدینہ منورہ میں روضہ نبوی ﷺ پر حاضری دی اور مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ میں مقدس مقامات بشمول منیٰ‘ مزدلفہ ‘ جبل نور ‘ جبل رحمت‘ مسجد قبا‘ مسجد نمرہ وغیرہ کی بھی زیارت کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔