مودی حکومت کا بڑا فیصلہ، لوک سبھا میں ’اینگلو-انڈین‘ طبقہ کے لیے ’ریزرویشن‘ ختم

مودی حکومت کے پہلے دور میں اینگلو-انڈین طبقہ کے دو اراکین کو نامزد کیا گیا تھا، لیکن دوسری مدت کار میں ابھی تک کوئی نامزدگی نہیں ہوئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مرکز کی مودی حکومت نے اینگلو-انڈین طبقہ کے لوگوں کے لیے لوک سبھا اور اسمبلیوں میں ریزرویشن کے ذریعہ دی جانے والی نمائندگیوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ مرکزی کابینہ نے بدھ کے روز ہوئی میٹنگ میں اس سلسلے میں ایک قرارداد کو منظوری دے دی ہے۔ دوسری طرف لوک سبھا میں ایس سی اور ایس ٹی ریزرویشن کو آئندہ 10 سال کے لیے مزید بڑھا دیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اینگلو-انڈین طبقہ کے اراکین کے لیے لوک سبھا اور اسمبلیوں میں ریزرویشن کا انتظام کیا گیا تھا تاکہ وہ اپنے طبقہ کی بہتر نمائندگی کر سکیں۔ حکومت سے جڑے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کا ماننا ہے کہ اب اینگلو-انڈین طبقہ کافی اچھا کر رہا ہے اور اسے ریزرویشن کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر ضرورت پڑی تو بعد میں ریزرویشن پر پھر سے غور کیا جا سکتا ہے۔ لوک سبھا کے علاوہ ریاستی اسمبلیوں سے بھی اینگلو-انڈین طبقہ کے لیے ریزرویشن واپس لیے جانے کی باتیں چل رہی ہیں۔ ریاستی اسمبلی کے تعلق سے ابھی واضح لفظوں میں کچھ بھی نہیں کہا گیا ہے۔


اینگلو-انڈین طبقہ کے لوگوں کو ملنے والے ریزرویشن سے متعلق مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر سے جب میڈیا نے سوال کیا تو انھوں نے کہا کہ ’’ایک بار بل کو ایوان میں رکھ دیا جائے پھر پوری جانکاری مل جائے گی۔‘‘ آئینی نظام کے مطابق لوک سبھا میں 2 سیٹ اینگلو-انڈین لوگوں کے لیے ریزرو ہے۔ اس طبقہ کے لوگوں میں سے 2 لوگوں کو نامزد کیا جاتا ہے۔ لیکن اس وقت کسی کو بھی نامزد نہیں کیا گیا ہے۔ اسپیکر سمیت موجودہ لوک سبھا میں 4 دسمبر تک 543 اراکین ہی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ حکومت اینگلو-انڈین طبقہ سے 2 لوگوں کو لوک سبھا کے لیے نامزد کرتی ہے، اور اس طرح سے پورے 545 اراکین پر مبنی لوک سبھا کی تشکیل ہوتی ہے۔ مودی حکومت کے پہلے دور میں اینگلو-انڈین طبقہ کے دو اراکین کو نامزد کیا گیا تھا، لیکن دوسری مدت کار میں ابھی تک کوئی نامزدگی نہیں کی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */