برج بھوشن سنگھ کو عہدے سے ہٹائیں اور انہیں فوری گرفتار کریں: کانگریس

کانگریس نے کہا کہ ریسلنگ فیڈریشن کے صدر اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ ایک مافیا ہیں اور وہ ان پر الزام لگانے والی کھلاڑیوں اور ان کے خاندانوں پر دباؤ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے ہفتہ کو کہا کہ ریسلنگ فیڈریشن کے صدر اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ ایک مافیا ہیں اور ان پر الزام لگانے والی کھلاڑیوں اور ان کے خاندانوں پر دباؤ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، اس لئے انہیں فوری طور پر عہدے سے ہٹا کر گرفتار کیا جانا چاہئے

کانگریس کے ترجمان دیپیندر سنگھ ہڈا اور ڈاکٹر کرشنا پونیا نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک کے لیے تمغے جیتنے والی خواتین کھلاڑی انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھا رہی ہیں اور ہار سے تنگ آکر یہاں جنتر منتر پر احتجاج کر رہی ہیں لیکن حکومت ان کی آواز نہیں سن رہی ہے اور عہدے کا غلط استعمال کر کے ان کا استحصال کرنے والے ریسلنگ ایسوسی ایشن کے صدر کو بچا رہی ہے۔


انہوں نے کہا، ”مسٹر سنگھ 40 سے زیادہ فوجداری مقدمے چل رہے ہیں اور وہ ہسٹری شیٹر ہیں۔ یہ بی جے پی ایم پی بہت باآثر ہے۔ وہ جدوجہد کرنے والی خواتین کھلاڑیوں کی آواز کو دبانے کے لیے ہر طرح کے ہتھکنڈے اپنا رہا ہے اس لیے سب سے پہلے اسے ان کے عہدے سے برخاست کرکے فوری گرفتار کیا جانا چاہئے۔

انہوں نے دہلی پولیس پر دوہرا معیار اپنانے کا بھی الزام لگایا اور کہا کہ پولیس نے خواتین کی شکایات پر کوئی توجہ نہیں دی۔انہوں نے سپریم کورٹ کے حکم کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ جب عدالت نے حکم دیا تب دہلی پولیس نے ایف آئی آر درج کی ہے۔ پہلے وہ اس کی بات سننے کو بھی تیار نہیں تھی۔

کانگریس لیڈر ڈاکٹر کرشن پونیا نے کہا، ”ان کھلاڑیوں نے تین مہینے پہلے ریسلنگ ایسوسی ایشن کے صدر برج بھوشن سنگھ پر الزامات لگائے تھے۔ حکومت نے ان کی بات نہیں سنی تو وہ احتجاج کر رہے ہیں۔ جب ان لڑکیوں نے ملک کے لیے تمغے جیتے تھے تو سب نے کہا ملک کی عزت اور وقارمیں اضافہ کیا ہے لیکن آج وہ انصاف پانے کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں۔ ان کی جدوجہد میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شامل ہو کر ان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔“

انہوں نے کہا، ”ہماری ثقافت میں عزت کی اہمیت ہے اور کوئی بھی لڑکی کسی پر ایسا جھوٹا الزام نہیں لگا سکتی۔ یہ لڑکیاں سچ کے لیے لڑ رہی ہیں اور ان کو انصاف دلانے میں سب کو کوشش کرنی چاہیے۔“

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */