مذہب کی بنیاد پر شہریت آئین کے خلاف: کانگریس

کانگریس نے سي اے اے کے خلاف ہو رہے مظاہروں کے سلسلے میں مرکز کی خاموشی پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر عوام کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ مذہب کی بنیاد پر شہریت دینا آئین کے خلاف ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے شہریت ترمیمی قانون (سي اے اے ) کے خلاف ہو رہے مظاہروں کے سلسلے میں مرکز کی خاموشی پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر عوام کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ مذہب کی بنیاد پر شہریت دینا آئین کے خلاف ہے۔

کانگریس کے سینئر لیڈر کَپل سبل نے منگل کے روز یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اس قانون کے تعلق سے ملک کے عوام سے جھوٹ بول رہے ہیں اور جھوٹ پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں میں اس قانون کے نفاذ کے سلسلے میں خوف ہے۔ اس لئے مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن مودی اور شاہ ان کی بات سننے کو تیار نہیں ہیں۔


انہوں نے کہا کہ مذہب کی بنیاد پر پہلی مرتبہ شہریت دی جا رہی ہے جبکہ آئین میں کہیں بھی مذہب کی بنیاد پر شہریت دینے کا کوئی التزام نہیں ہے۔ یہی نہیں جب کسی علاقے کو ہندوستان میں ادغام ہوتا ہے تب بھی مذہبی امتیاز کے بغیر وہاں کے لوگوں کو ملک کی شہریت دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب کو بنیاد بنا کر شہریت دینے کا ذکر آئین میں کہیں نہیں ہے۔

کپل سبل نے سی اےاے کے معاملے میں نو نکات کا ذکر کیا اور کہا کہ حکومت سی اے اےسے منسلک ان تمام مسائل پر جھوٹ بول رہی ہے ۔ حکومت کہتی ہے کہ این آر سی پر اس نے کہیں کوئی بات نہیں کی جبکہ صدرجمہوریہ کے خطاب میں اس کا ذکر ہے ۔ اسی طرح سے حکومت اس مسئلے پر مسلسل جھوٹ بول رہی ہے اور غیر یقینی صورتحال پیدا کر رہی ہے ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Jan 2020, 7:30 PM