یوگی راج میں 'زناکاری' کا بازار گرم، خاتون چلتی بس میں رات بھر بنی حوس کا شکار

عصمت دری کا شکار ہوئی خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ کولڈ ڈرنک میں کوئی نشیلی چیز ملا کر اسے پلا دی گئی تھی اور پھر رات بھر چلتی بس میں ڈرائیور و کنڈکٹر نے عصمت دری کا واقعہ انجام دیا۔

علامتی تصویر سوشل میڈیا
علامتی تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

اتر پردیش میں جرائم کے واقعات لگاتار بڑھتے جا رہے ہیں اور یوگی حکومت اس پر قابو پانے میں پوری طرح ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ تازہ معاملہ اتر پردیش کے میرٹھ سے سامنے آیا ہے جہاں ایک خاتون کے ساتھ چلتی بس میں اجتماعی عصمت دری کی گئی اور پھر اسے سڑک پر پھینک دیا گیا۔ اس دردناک حادثہ کی شکار خاتون اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہے اور اس نے پورے واقعہ کے تعلق سے پولس کو تفصیل بھی بتا دی ہے۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق عصمت دری کے بعد خاتون کو بیہوشی کی حالت میں دہلی روڈ پر پھینک دیا گیا تھا اور واقعہ کو انجام دینے والے فرار ہو گئے تھے۔ جب پولس کو اس کی اطلاع ملی تو وہ جائے وقوع پر پہنچی اور خاتون کو اسپتال میں داخل کرایا۔ بتایا جا رہا ہے کہ خاتون میرٹھ بھینسالی بس اسٹینڈ سے پریاگ راج جانے کے لیے بس میں سوار ہوئی تھی اور اس بس کے ڈرائیور و کنڈکٹر نے اس کے ساتھ ظلم و زیادتی کی۔


عصمت دری کا شکار ہوئی خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ کولڈ ڈرنک میں کوئی نشیلی چیز ملا کر اسے پلا دی گئی تھی اور پھر رات بھر چلتی بس میں ڈرائیور و کنڈکٹر نے عصمت دری کا واقعہ انجام دیا۔ اس کے بعد بس سے پھینک کر وہ فرار ہو گئے۔ خاتون کو نیم بیہوشی کی حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور اس وقت وہ خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ ظلم کی شکار خاتون کے بیان کی بنیاد پر پولس نے جانچ شروع کر دی ہے۔

ہندی نیوز پورٹل 'نیوز 18' میں میرٹھ کے اے ایس پی صدر بازار ایرج راجہ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ خاتون سردھنا علاقہ کی رہنے والی ہے۔ اس کے شوہر کو فون کر کے بلایا گیا ہے اور اس سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔ علاوہ ازیں اے ایس پی کینٹ کے مطابق خاتون اب بھی نیم بیہوشی کی حالت میں ہے، لہٰذا مکمل ہوش میں آئے بغیر اس کا کوئی بھی بیان لینا مناسب نہیں ہے۔ فی الحال خاتون کا میڈیکل کرایا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */