پاسوان سے ملاقات کر امت شاہ نے کی این ڈی اے کو بچانے کی کوشش

امت شاہ سے ملاقات کے بعد حالانکہ پاسوان کے چہرے پر خوشی دیکھنے کو نہیں مل رہی تھی لیکن وہ میڈیا سے کچھ کہنے سے بھی بچتے ہوئے نظر آئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

این ڈی اے سے متعلق چراغ پاسوان کی تنبیہ اور رام ولاس پاسوان کی بی جے پی سے ناراضگی کی خبروں کے درمیان 20 دسمبر کی شام دونوں ہی لیڈروں کی ملاقات بی جے پی صدر امت شاہ سے ہوئی۔ ملاقات کرائی بہار بی جے پی کے انچارج اور پارٹی جنرل سکریٹری بھوپیندر یادو نے۔ میڈیا ذرائع سے ملنے والی خبروں کے مطابق یکے بعد دیگرے ایل جے پی لیڈر چراغ پاسوان کے حملہ آور ٹوئٹ اور این ڈی اے سے علیحدہ ہونے کے اشاروں کو دیکھتے ہوئے بی جے پی پریشان ہو چکی تھی اور بہار میں این ڈی اے کو مزید کمزور ہونے سے بچانے کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔

ایک طرف اوپیندر کشواہا مہاگٹھ بندھن میں شامل ہو رہے تھے اور دوسری طرف پہلے تو بھوپیندر یادو نے امت شاہ سے ملاقات کی اور پھر دہلی میں بیٹھے رام ولاس پاسوان وچراغ پاسوان سے ملاقات کرنے پہنچ گئے۔ پھر وہ دونوں کو اپنی گاڑی سے لے کر امت شاہ کے پاس پہنچ گئے جہاں مرکزی وزیر مالیات ارون جیٹلی بھی موجود تھے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہاں بہار میں لوک سبھا سیٹوں کے تعلق سے بات ہوئی اور امت شاہ نے این ڈی اے کو بچانے کے مقصد سے جلد سیٹ پر فیصلہ کیے جانے کی بات کہی۔

امت شاہ سے ملاقات کے بعد حالانکہ پاسوان کے چہرے پر خوشی دیکھنے کو نہیں مل رہی تھی لیکن وہ میڈیا سے کچھ کہنے سے بھی بچتے ہوئے نظر آئے۔ نتیش کمار 21 دسمبر کو دہلی پہنچ کر ثالث کا کردار بھی نبھانے والے ہیں اور خبروں کے مطابق وہ کوئی بیچ کا راستہ نکال کر پاسوان کو این ڈی اے میں برقرا ررکھنے کی کوشش کریں گے۔ بدلے ہوئے حالات میں سیاسی گلیاروں سے جس طرح کی خبریں باہر آ رہی ہیں اس کے مطابق ممکن ہے بی جے پی اور جے ڈی یو بہار میں 17-17 سیٹوں پر انتخاب لڑے اور پاسوان کو 6 سیٹیں دی جائیں۔

بہر حال، این ڈی اے کو بچانے کے لیے امت شاہ پوری کوشش کر رہے ہیں، اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ اپنی سیٹ کی قربانی دے کر پاسوان کو ان کی خواہش کے مطابق بہار میں سیٹ دیتے ہیں یا پھر زیادہ سیٹ کے لالچ میں کشواہا کی طرح پاسوان کو بھی خیر باد کہتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔