جے پور میں بھی نکالی گئی سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف ریلی

جے پور میں جمعہ کے روز آئین۔جمہوریت بچاؤ مہم کے ذریعہ سی اے اے منسوخ کرنے اور این آر سی اور این پی آر کا عمل روکنے کے مطالبے پر ریلی نکالی گئی، ریلی میں بڑی تعداد میں خواتین اور مردوں نے شرکت کی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جے پور: راجستھان کے جے پور میں جمعہ کے روز آئین۔جمہوریت بچاؤ مہم کے ذریعہ سی اے اے منسوخ کرنے اور این آر سی اور این پی آر کا عمل روکنے کے مطالبے پر احتجاجی مارچ نکالا گیا۔ مارچ میں بڑی تعداد میں خواتین اور مردوں نے شرکت کی۔ مارچ راج بھون پر جا کر اختتام پزیر ہوا جہاں گورنر کو اے ڈی سی کے ذریعے میمورنڈم پیش کیا گیا۔

مارچ کا انتظام کرنے والی تنظیم کے میڈیا انچارج بسنت ہریانہ نے بتایا کی مارچ سے پہلے ایم آئی روڈ پر واقع شہیدوں یادگار پر جلسے کا انعقاد کیا گیا۔ اجلاس سے سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا سمیت مختلف تنظیموں کے عہدیداروں نے خطاب کیا۔ سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نے کہا کہ سی اے اے، این آر سی، این پی آر پورے طور پر غیر آئینی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں مرکز کی بی جے پی حکومت اور اس کے اتحادی تنظیموں کی طرف سے گاندھی جی کے دوبارہ قتل کی سازش کی جا رہی ہے جسے ملک کے آئین اور انسانیت میں یقین رکھنے والے قطعی برداشت نہیں کریں گے۔


سی اےاے، این آر سی، این پی آر کےخلاف عوامی تحریک کے کنوینر سوائی سنگھ نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت ملک کو ہندو مسلمان کے نام پر تقسیم کرنا چاہتی ہے۔

جماعت اسلامی ہند کے ریاستی صدر محمد ناظم الدين نے اس موقع پر کہا کہ سی اے اے، این آر سی، این پی آر جیسے آئین مخالف قانون ملک کی بڑی آبادی کو دوسرے درجے کاشہری بنانے کے مقصد لائے گئے ہیں، جنہیں ملک کے عوام کبھی بھی قبول نہیں کریں گے۔

ایس ڈی پی آئی کے ریاستی صدر رضوان خان نے کہا کہ ملک کے عوام ان سیاہ قوانین کو کبھی برداشت نہیں کریں گے اور جب تک یہ قانون واپس نہیں ہو جاتے لڑائی جاری رہے گی۔

اجلاس میں مارکسی کمیونسٹ پارٹی کی ریاستی لیڈر سمترا چوپڑا نے کہا کہ شاہین باغ سے لے کر ملک بھر میں جس طرح آئین اور انسانیت مخالف قوانین کی مخالفت ہو رہی ہے اس سے یہ واضح ہے کہ یہ حکومت عوام کے درمیان اپنا اعتماد کھو چکی ہے۔ پی ایف آئی کے ریاستی صدر محمد آصف نے بھی اس موقع پر کہا کہ لڑائی دن بہ دن تیز کی جائے گی۔

راجستھان جاٹ جنرل اسمبلی کے ریاستی صدر راجا رام میل نے بھی ان قوانین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کو آئین سے نہیں حاکمیت سے چلانے کی سمت میں اٹھایا گیا قدم ہے۔


دلت مسلم ایکتا منچ کے صدر عبد الطیف نے ان قوانین کو نہ صرف مسلمان مخالف بلکہ دلت مخالف بھی بتایا۔ جمعیت علمائے ہند کے حافظ منظور علی خان نے بھی ان قوانین کو مسلم اور دلت مخالف بتایا۔

اجلاس این ایف آئی ڈبلو کی ریاستی سیکرٹری جنرل نشا سدھو نے کہا کہ ملک بھر میں خواتین کی طرف سے جو تحریک ان سیاہ قوانین کے خلاف ہو رہی ہیں اور ان خواتین کے خلاف جس نازیبا زبان کا استعمال بی جے پی کے ذمہ دار رہنماؤں کی طرف سے کیا جا رہا وہ ان کی نفرت آمیز ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 25 Jan 2020, 10:10 AM