راجیہ سبھا میں ’سی اے اے-این آر سی‘ پر ہنگامہ، کارروائی منگل تک کے لیے ملتوی

غلام نبی آزاد،آنند شرما،ستیش چندر مشرا،ڈیرک اوبرائن اور کے راگیش وغیرہ رہنماؤں نے راجیہ سبھا میں سی اے اے-این آر سی پر بحث کرانے کا نوٹس دیا تھا جسے چیئرمین ونکیا نائیڈو نے نامنظور کر دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی:راجیہ سبھا میں چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)اور قومی شہریت رجسٹر(این آئی سی )کے مسئلے پر آج راجیہ سبھا میں اصول نمبر 267کے تحت بحث کرانے کے اپوزیشن کے مطالبے کو ٹھکرا دیا اور ایوان کی کارروائی 12بجے تک کےلئے ملتوی کردی۔ 12 بجے جب دوبارہ کارروائی شروع ہوئی تو اپوزیشن پارٹی اراکین نے ایک بار پھر ہنگامہ شروع کر دیا۔ بعد ازاں راجیہ سبھا کی کارروائی 3 بجے تک کے لئے پھرمنگل تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

آج صبح جب راجیہ سبھا کی کارروائی شروع ہوئی تو قانونی دستاویز ایوان کے میز پر رکھے جانے کے بعد ونکیا نائیڈو نے کہا کہ انہیں قانونی کام کاج روک کر سی اے اے اور این آر سی کے مسئلوں پر اصول نمبر 267کےتحت بحث کرانے کے نوٹس ملے ہیں۔یہ نوٹس غلام نبی آزاد،آنند شرما،ستیش چندر مشرا،ڈیرک اوبرائن اور کےکے راگیش وغیرہ رہنماؤں نے دیئےہیں۔اس کے علاوہ سبرمنیم سوامی اور آر کے سنہا نے بھی انہی مسئلوں پر توجہ مرکوز کرنے کی تجویز کا نوٹس دیا ہے۔


ونکیا نائیڈو نے کہاکہ انہوں نے سبھی نوٹس پر غور کرنے کے بعد انہیں نامنظور کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ان مسئلوں پر الگ سے بحث کرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اراکین صدرجمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تجویز میں بحث کے دوران اپنی پارٹی کا نظریہ اور اپنے ان مسئلوں کو رکھ سکتے ہیں۔خطاب میں ان مسئلوں کا ذکر ہے اور اراکین اس وقت اپنی تشویش بھی ظاہر کرسکتے ہیں۔

ستیش چندر مشرا نے راجیہ سبھا چیئرمین کے اس قدم پر اعتراض کا اظہار کرتے ہوئے کچھ کہنا چاہا۔اسی دوران برائن اور کانگریس کے کچھ لیڈر بھی اپنی جگہ پر کھڑے ہوگئے۔یہ دیکھ کر ونکیا نائیڈو نے کہا کہ انہوں نے اس مسئلے پرسہولت دےدی ہے اور بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں بھی بات ہوئی تھی کہ شکریہ کی تجویز میں رکن اپنی بات رکھ سکتے ہیں۔اپوزیشن اراکین کے اپنی جگہوں پر کھڑے ہوتے ہی چیئرمین نے ایوان کی کارروائی 12بجے تک کےلئے ملتوی کردی۔ اس سے قبل ونکیا نائیڈو نے کہا کہ شکریہ کی تجویز اور بجٹ پر بحث کےلئے 12-12گھنٹے کا وقت مقرر کیاگیاہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔