راجبھر نے کیا این ڈی اے سے الگ ہونے کا اعلان، سبھی 80 سیٹوں پر انتخاب لڑنے کا عزم!

راجبھر کا کہنا ہے کہ ہم رہائش، راشن کارڈ اور پنشن کے لیے لڑتے ہیں لیکن بی جے پی کمبھ، رام مندر اور ہندو-مسلم ایشوز کے لیے پریشان رہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہماری اور بی جے پی کی دوری بنی رہتی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

این ڈی اے میں شامل سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے سربراہ اور اتر پردیش حکومت میں وزیر اوم پرکاش راجبھر نے ایک نیوز چینل سے بات چیت کے دوران اتر پردیش کی سبھی 80 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہو گئے ہیں اور آئندہ 25 جنوری کو سبھی 80 سیٹوں پر کھڑے کیے جانے والے امیدواروں کا بھی اعلان کر دیں گے۔ بی جے پی کی بے توجہی سے ناراض راجبھر نے اتر پردیش کے علاوہ کچھ دیگر ریاستوں سے بھی اپنے امیدوار کھڑے کرنے کی بات کہی ہے۔

یوگی اور مودی حکومت کی پالیسیوں سے ناراض راجبھر اس بات سے بھی مایوس ہیں کہ 100 دنوں کا الٹی میٹم دیے جانے کے باوجود ابھی تک بی جے پی کی جانب سے کوئی رسپانس نہیں ملا جو ظاہر کرتا ہے کہ وہ این ڈی اے میں شامل چھوٹی پارٹیوں کو کوئی توجہ نہیں دے رہے اور انھیں اپنے ساتھ رکھنے میں دلچسپی بھی نہیں لے رہے۔ ’اے بی پی نیوز‘ سے بات چیت کے دوران وہ کہتے ہیں کہ ’’ہم رہائش، راشن کارڈ اور پنشن و بیت الخلاء کے لیے لڑتے ہیں لیکن بی جے پی کمبھ، رام مندر اور ہندو-مسلم ایشوز کے لیے پریشان رہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہماری اور بی جے پی کی دوری بنی رہتی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’اس لوک سبھا انتخابات میں مہاگٹھ بندھن کے سامنے بی جے پی کا فتح حاصل کرنا مشکل نظر آ رہا ہے۔‘‘

اتر پردیش میں سبھی 80 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کرنے سے متعلق راجبھر کا کہنا ہے کہ ’’آئندہ لوک سبھا انتخابات میں سبھی 80 سیٹوں پر میری پارٹی کی جانب سے امیدوار کھڑے ہوں گے اور انتخاب لڑیں گے۔ 25 جنوری کو میں اعلان کروں گا کہ کون کس سیٹ سے میدان میں اترے گا۔‘‘ ایس پی-بی ایس پی اتحاد کے ساتھ جانے کی خبروں پر مبنی پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں راجبھر نے کہا کہ ’’میں ایس پی اور بی ایس پی اتحاد کے ساتھ قطعی نہیں جاؤں گا۔ ہمیں وہاں سے کوئی دعوت نہیں ملی ہے۔‘‘ ایس پی-بی ایس پی سے رابطہ ہونے کی خبروں پر انھوں نے کہا کہ ’’میں تو امر سنگھ، لالو پرساد یادو اور ان کے بیٹے، اکھلیش یادو، مایاوتی سبھی سے ملتا رہتا ہوں۔ سیاست میں کوئی کسی کا دشمن نہیں ہوتا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔